• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچی کو پھینکنے والی ماں والد کے ساتھ عدالت میں پیش

کراچی کے علاقے منظور کالونی میں نومولود بچی کو دوسری منزل سے پھینکنے کے معاملے میں پولیس نے بچی کی والدہ اور نانا کو مقامی عدالت میں پیش کر دیا۔

عدالت میں بچی کی ماں نے بیان دیا ہے کہ مجھے نہیں معلوم میں نے بچی کے ساتھ ایسا کیوں کیا؟

تفتیشی افسر کے مطابق ملزمہ نے بچی کو گلی میں رکھنے کا اعتراف کر لیا ہے۔

عدالت نے مقدمے میں مفرور ملزم کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ معاملہ حساس ہے اس لیے باریک بینی سے اس کی تفتیش کی جائے۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بچی کی حالت کیسی ہے؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ بچی کی حالت بہتر ہے اور وہ رفاہی ادارے کی تحویل میں ہے۔

عدالت نے ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے منظور کالونی میں ایک عمارت سے نوزائیدہ بچی کو نیچے پھینک دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش کیلئے لیڈی سرچر صدف حرا کی موجودگی میں بلوچ کالونی پولیس نےمنظور کالونی سیکٹر آئی لکی آفرید ی روڈ گلی نمبر 4 مکان نمبر 42 پر کارروائی کرتے ہوئے 18 سالہ نجمہ اور اس کے والد ممتاز علی ولد غلام محمد کو گرفتار کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

نومولود بچی کو عمارت سے پھینکنے کا واقعہ، کنواری ماں والد سمیت گرفتار

نومولود بچی کی کنواری ماں نے پولیس کے سامنے اپنے کزن کے ساتھ ناجائز تعلقات کا اعتراف کر لیا تھا۔

دوران تفتیش نجمہ نے بچی کو سڑک کنارے رکھنے کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ میرےاپنے کزن شریف ولد اقبال کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، جس پر میں حاملہ ہو گئی اور اس بات کا علم میرے والد کو بھی تھا۔

اس کا کہنا تھا کہ منگل کی صبح 4 بجے کے قریب میں نے اپنے گھر اپنے والد کی موجودگی میں ناجائز بیٹی کو جنم دیا، مجھے ناجائز بچی سے خوف آیا کیونکہ میں کنواری تھی، جرم چھپانے کی غرض سے بچی کو اپنے والد کے ہمراہ سڑک پر رکھ آئی تھی۔

پولیس نے ملزمہ اور اس کے والد کے خلاف مقدمہ نمبر 362/2020  درج کرتے ہوئے باپ بیٹی کو گرفتار کر لیا ہے۔

تازہ ترین