بھارتی اداکار نوازالدین صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بھی رنگ گورا کرنے کی غرض سے فیئرنیس کریم کا استعمال کیا تھا ۔
بھارتی آب ہوا کے مطابق بیشتر بھارتیوں کا رنگ گندمی یا گہرا ہوتا ہے جبکہ بھارتی شوبز انڈسٹری میں گورے رنگ کو ترجیح دی جاتی ہے ، اس سلسلے میں صرف خواتین ہی نہیں بلکہ مردوں کو بھی اچھے کرداروں کے لیے رنگت صاف کرنے کے لیے کہا جاتا ہے ۔
نوازالدین صدیقی نے بھارتی جریدے ’سینما ایکسپریس‘ کو انٹرویو کے دوران بھار تی شوبز انڈسٹری کے اس تعصبانہ رویئے سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہیں بھی بھارتی فلم انڈسٹری میں گہری رنگت ہونے کے نتیجے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد انہوں نے رنگت صاف کرنے کے لیے رنگ گورا کرنے والی کریموں کا استعمال کیا تھا ۔
نوازالدین صدیقی نے انٹرویو کے دوران اعتراف کیا کہ ’انہوں نے بھی اپنے کیریئر کے آغاز سے ہی معجزاتی نتائج کی توقع کر تے ہوئے فیئر نیس کریموں کا استعمال کیا تھا، حتیٰ کہ انہیں یاد ہے ایک بار وہ رنگ گورا کرنے والی کریم فیئر اینڈ لولی کے دھوکے میں کسی جعلی کریم کا استعمال کر رہے تھے۔‘
نوازالدین صدیقی کا رنگ گورا کرنے والی کریموں سے متعلق کہنا تھا کہ ’انہوں نے بہت اپنا رنگ گورا کرنے کی کوششوں میں اپنا بہت سارا وقت ضائع کیا ہے۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’بھارتی فلم انڈسٹری میں کوئی نامور اداکار یا اداکارہ گہری رنگت کا نہیں ہے، وہ پہلے اپنی رنگت کی وجہ سے احساس کمتری کا شکار ہو گئے تھے مگر پھر ا’نہیں احساس ہوا کہ وہ اپنی گہری رنگت سے متعلق کچھ نہیں کر سکتے ہیں، اُن کے لیے یہ بہتر ہوگا کہ وہ اپنے کیریئر اور کام پر توجہ دیں۔‘
بھارتی جریدے کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران نوازالدین صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ’اُنہیں معلوم تھا کہ جب بات اُن کی شخصیت یا اُن کے چہرے کی آتی ہے تو وہ کچھ خاص نہیں تھے اور اُنہیں اس صدمے سے باہر آنے میں بھی کچھ وقت لگا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مگر اُنہیں اس بات کی خوشی ہے کہ اُنہوں نے اپنے اصل رنگ کو قبول کرتے ہوئے اسی طرح رہنے کا فیصلہ کیا اور رنگ گورا کرنے سے متعلق ڈپریشن سے باہر آئے۔‘