• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اڈیالہ جیل کا ڈپٹی سپرنٹندنٹ بھی سنگین بدعنوانیوں کا مرتکب قرار

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)ڈی آئی جی انسپکشن پنجاب جیل خانہ جات کی انکوائری میں اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ملک اکرم کو بھی سنگین بدعنوانیوں اوربے ضابطگیوں کامرتکب قراردے دیاگیا۔ہوم سیکرٹری پنجاب کی جانب سے جاری کئے گئےسٹیٹمنٹ آف ایلی گیشن کے مطابق ڈی آئی جی انسپکشن پنجاب جیل خانہ جات طارق بابرکی طرف سے کی گئی انکوائری میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ملک محمداکرم متعدد الزامات میں قصوروارپایاگیا ۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کینٹین کے کنٹریکٹرابراہیم خان سے ماہانہ دو لاکھ روپے وصول کرتاتھا اس بات کاحلفیہ اقرارکینٹین کنٹریکٹرنے فیکٹ اینڈفائنڈنگ انکوائری افسر کے سامنےزبانی طورپرکیا اوراس ماہانہ رشوت کے بدلے میں مذکورہ کینٹین کنٹریکٹرکواسیروں کونقد ادائیگی پر مارکیٹ سے مہنگے داموں اشیاء فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ۔کینٹین مالک کوجیل میں موبائل کینٹین چلانے کی بھی اجازت دی گئی جس کے ذریعے وہ قیدیوں کومہنگے داموں نقدادائیگی پرچیزیں جیل کے اندرفروخت کرکے روزانہ تقریباً ایک لاکھ روپے کی سیل کرتاتھا حالاں کہ جیل قوانین اسیروں کو اپنے پاس نقدی رکھنے کی اجازت نہیں دیتے۔آئی جی جیل خانہ جات نے 11جولائی 2020کوبعض جیل ملازمین کوانتظامی بنیادوں پردیگرجیلوں میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے ان میں ایس جی وارڈرمحمدبوٹا انچارج پی پی اکاؤنٹ کوجہلم تبدیل کیاگیا لیکن حیرت انگیزطورپرڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ملک اکرم نے کاغذوں کی حدتک اسے جہلم کے لئے ریلیوکردیالیکن جب اسی روزانکوائری افسرطارق بابرنے اچانک اڈیالہ جیل کادورہ کیا تو وہ محمدبوٹابطورانچارج پی پی اکاؤنٹس کام کرتے پایاگیاجب کہ کاغذوں میں وہ چارج چھوڑچکاتھا ۔ انکوائری افسرنے اڈیالہ جیل میں چیکنگ کے دوران مختلف محکمانہ رجسٹروں اورمالی معاملات میں بے قاعدگیوں اورہیرپھیرکی نشان دہی کی جو سپرنٹنڈنٹ اورڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی ملی بھگت اوراشیربادسے کی جارہی تھیں ،ان کی سرپرستی میں بارک نمبرچارکے کمرہ نمبرایک میں نویدنامی قیدی کنٹین بھی چلاتارہا ۔انکوائری افسرنے اپنی رپورٹ میں لکھاہے کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹوملک اکرم پاکستان جیلوں کے قواعد 1978 کی خلاف ورزی اور ضابطہ اخلاق 108 کے تحت دیانتداری ، صداقت اور مستقل مزاجی کے ساتھ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے اور پنجاب ملازمین کے ایکٹ 2006 کی دفعہ 2 اور 3 کے تحت بیان کردہ بدعنوانیوں اور بے ضابطگیوں میں ملوث ہیں۔یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ مذکورہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ تقریباً 15سال سے اڈیالہ جیل میں مختلف عہدوں پرتعینات رہاہے اوراب بھی بطورڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹوکام کررہاہے۔
تازہ ترین