مارکیٹ میں مختلف برانڈ کی اینٹی ایجنگ کریمیں آسانی سے دستیاب ہیں جس کا استعمال دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے مگر سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ان کریموں کا استعمال کس عمر سے شروع کرنا چاہیے ؟
عمر ڈھلنے کے ساتھ جِلد بھی ڈھلنے لگتی ہے اور جھریاں آ جانے سے سب سے پہلے بڑھاپے کے آثار چہرے پر نمایاں ہونے لگتے ہیں، ان جھریوں سے جان چھڑا کر جوان نظر آنا ہر کسی کا خواب ہے جس کے لیے متعدد افراد کریموں کا استعمال شروع کر دیتے ہیں، ان کریموں کا استعمال کب سے شروع کرنا چاہیے یہ جاننا نہایت لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چہرے کے غیرضروری بالوں سے چھٹکارہ کیسے پائیں؟
ماہرین جِلدی امراض کے مطابق بڑھاپے کے اثرات سے بچنا نہایت مشکل ہے مگر ناممکن نہیں، اپنی غذا اور اپنی روزانہ کی روٹین میں مثبت عادتیں اپنا کر بڑھاپے کے اثرات نمایاں ہونے کے عمل کو آہستہ کیا جا سکتا ہے۔
بڑھاپے کی سب سے پہلی علامت کیا ہے؟
چہرے کی جِلد میں سب سے حساس جِلد آنکھوں کے گرد کی ہوتی ہے ، بڑھاپے کی سب سے پہلے علامات آنکھوں کے گرد جِلد میں نظر آ نے لگتی ہیں، آنکھوں کے گرد جِلد پر جھریاں نما یاں ہوتی ہیں۔
اینٹی ایجنگ پراڈکٹس استعمال کرنے کی صحیح عمر کیا ہے ؟
ماہرین کے مطابق 30 سال کی عمر تک پہنچنے کے فوراً بعد اینٹی ایجنگ کریموں کا استعمال شروع کر دینا چاہیے، اس طرح بڑھاپے کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے ہی بڑھاپے کی علامات ظاہر ہونےکا عمل سُست ہو جاتا ہے، اینٹی ایجنگ کریمیں جھریوں کے بننے کا عمل روکنے اور آہستہ کرنے کے لیے موزوں کردار ادا کرتی ہیں جس کے نتیجے میں جِلد جواں نظر آتی ہے ۔
ماہرین کونسی اینٹی ایجنگ کریم تجویز کرتے ہیں ؟
جلدی امراض کے ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں جِلد سے جھریوں کے خاتمے کے لیے مختلف برانڈ کی کریمیں موجود ہیں جن کا انتخاب کرتے ہوئے احتیاط سے کام لینا چاہیے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنی جِلد کے مطابق کریم کا انتخاب کریں، کوشش کریں کہ جس کریم میں وٹامن اے ’ریٹونول‘ کی بھر پور مقدار موجود ہو اُس کا انتخاب کریں ۔
خواتین کو 30 سال کی عمر کے بعد سے ہر وہ بیوٹی پروڈکٹ یعنی، سیرم، کریم یا موسچرائزر کا استعمال شروع کرنا چاہیے جس کا مرکزی جُز (انگریڈئینٹ) ریٹونول ہو۔