• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، سپر ہائی وے پر پولیس گردی، کھانا کھا کر آنے والے نوجوان کو گولی مار کر ڈاکو قرار دے دیا


کراچی میں سُپر ہائی وے ڈھاباں ہوٹل پر دوستوں کے ہمراہ کھانا کھا کر واپس آنے والے نوجوان کو سُہراب گوٹھ پولیس نے گولی مار کر زخمی کر کے ڈاکو بنا دیا، حیرت انگیز طور پر نہتے نوجوان کے قبضے سے اسلحہ کی برآمدگی کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔ 

سہراب گوٹھ پولیس کے مطابق گزشتہ رات سپر ہائی وے پر پولیس کے اشارے پر نہ رکنے والے موٹر سائیکل سوار افراد کا تعاقب کیا گیا تو انہوں نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی جوابی فائرنگ میں ایک شخص زخمی ہوا، مقابلے کے بعد ہمایوں اور شعیب کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایس ایچ او سُہراب گوٹھ کے مطابق ہمایوں گولی لگنے سے معمولی زخمی ہوا، پولیس کا دعوی ہے کہ گرفتار ملزمان نے فرار ہوتے ہوئے اسلحہ پھینک دیا تھا، ملزمان کے قبضے سے بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے، واقعہ کے بعد 23 سالہ زخمی نوجوان ہمایوں مرتضیٰ کے ساتھی تھانے پہنچ گئے۔ 

پولیس کو دعا ہوٹل پر کھانے کا بل دکھایا اور تصاویر بھی دکھائیں کہ وہ کھانا کھا کر واپس آرہے تھے۔ 

انہوں نے ایک کیبن سے چھالیہ وغیرہ خریدی جس کے بعد موٹر سائیکل پر سوار ہوکر نکل رہے تھے کہ سپر ہائی وے پر ناکہ لگائے کھڑے سہراب گوٹھ پولیس کے اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا۔

نوجوانوں کے مطابق پولیس اہلکار تلاشی کے دوران چھالیہ وغیرہ برآمد ہونے پر تنگ کرتی ہے اور رقوم بٹورتی ہے شاید اس لیے ہمایوں نہیں رکا جس پر پولیس اہلکاروں نے موبائل کے ذریعے تعاقب شروع کر دیا اور اچانک فائرنگ کردی۔ 

تھانے کے اندر ریکارڈ کرائے گئے ویڈیو بیانات میں ہمایوں کے دوستوں کا کہنا ہے کہ ہمایوں کے زخمی ہونے پر پولیس نے اپنی غفلت و لاپرواہی چھپانے اور کارکردگی دکھانے کے لیے واقعہ کو پولیس مقابلہ ظاہر کردیا اور مقدمہ درج کر دیا۔ 

دوستوں کے مطابق ہمایوں نے حال ہی میں موٹرسائیکل نئی خریدی ہے جس کی ابھی تک نمبر پلیٹ نہیں لگی، دوستوں نے اس واقعہ کو پولیس گردی قرار دیا ہے۔ 

اس سلسلے میں مؤقف جاننے کے لیے ایس ایس پی ایسٹ ساجد سدوزئی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا، گرفتار ملزم کے دوستوں کے دعوے کے باوجود سہراب پولیس اپنے مؤقف پر قائم ہے۔

اسی سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایس ایچ او سہراب گوٹھ عبدالرسول سیال کا کہنا ہے کہ وہ چھ دوستوں کو نہیں جانتے، ان کے عملے نے فرار ہونے والے 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ 

ایس ایچ او عبدالرسول سیال کے مطابق زخمی ہونے والے ہمایوں کو پولیس کے اسلحہ سے نہیں بلکہ کسی بور پستول سے گولی لگی ہے، سرخ رنگ کی موٹر سائیکل وارداتوں میں ملوث رہی ہے اس لیے تعاقب کیا گیا۔

ڈی ایس پی سہراب گوٹھ سہیل فیض کا کہنا ہے کہ رات کو تین بجے واقعہ ہوا ہے، اب آپ دفتر پہنچ کر انکوائری کروں گا۔ 

پولیس کی جانب سے زیادتی ہوئی ہے تو متعلقہ فریقوں کو انصاف ملے گا۔

تازہ ترین