• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


مایہ ناز مذہبی اسکالر علامہ ضمیر اختر نقوی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے، ان کی عمر 76 برس تھی۔

قریبی رفقاء کے مطابق علامہ ضمیر اختر نقوی کو رات گئے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ انتقال کر گئے۔

قریبی رفقاء کے مطابق ڈاکٹر علامہ ضمیر اختر نقوی کی نمازِ جنازہ بعد نماز مغرب شہدائے کربلا امام بارگاہ انچولی سوسائٹی میں ادا کی جائے گی جبکہ تدفین وادیٔ حسین قبرستان میں کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیئے: میجر عدیل بہادر سپاہی تھے، علامہ ضمیر اختر نقوی

علامہ ضمیر اختر نقوی بھارتی شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے، وہ خطیب کے ساتھ ساتھ شاعر بھی تھے، انہوں نے شاعری، مرثیہ نگاری سمیت درجنوں کتابیں لکھیں۔

علامہ ضمیر اختر نقوی نے شہزادہ قاسم ابن حسن پر 2 جلدوں پر مشتمل سوانح تحریر کی، ان کی تصنیف معراجِ خطابت 5 جلدوں پر مشتمل ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے علامہ ضمیر اختر نقوی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ترجمان کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مرحوم کی مغفرت اور بلند درجات کے لیے دعا بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: علامہ ضمیر اختر سے متحدہ پاکستان کے وفد کی ملاقات

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے علامہ ضمیر اختر نقوی کے انتقال پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

گورنر سندھ کے ترجمان کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مرحوم علامہ ضمیر اختر نقوی کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔

گورنر سندھ کا یہ بھی کہنا ہے ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کے لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائیں، آمین

تازہ ترین