• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیادتی کیس میں نامزد عباس نے بھی گرفتاری دیدی


لاہور موٹر وے زیادتی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور ملزم وقار کے سالے عباس نے بھی پولیس کو گرفتاری دیدی ہے۔

ذرائع کے مطابق عباس نے شیخوپورہ میں خود کو پولیس کے حوالے کیا، عباس ملزم وقار کے نام پر جاری موبائل سم استعمال کر رہا تھا۔

اس سے قبل ملزم وقار الحسن نے پولیس کو ازخود گرفتاری دینے کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ وقوعہ کے روز استعمال ہونے والی سم میرے سالے عباس کے پاس ہے اور وہ بھی جلد گرفتاری دے گا۔

وقار نے اپنے برادر نسبتی (سالے) عباس کے حوالے سے پولیس کو بتایا تھا کہ عباس میرا موبائل استعمال کرتا رہا ہے اور وہ مرکزی ملزم عابد سے رابطے میں تھا۔

ملزم کا کہنا ہے کہ عباس ملزم عابد کے ساتھ مل کر وارداتیں کرتا تھا، میں نے عباس سے اصرار کیا کہ تم بھی گرفتاری پیش کر دو مگر عباس نے فوری طور پر گرفتاری پیش کرنے سے انکار کر دیا۔

دوسری جانب زیر حراست وقار الحسن کی جانب سے ایک اور اہم انکشاف سامنے آیا ہے، جس میں اس کاکہنا ہے کہ کیس میں نامزد مرکزی ملزم عابد ایک عرصہ سے شفقت نامی شخص کےساتھ وارداتیں کرتا آرہا ہے۔

زیر حراست وقارالحسن کے مطابق عابد کا دوست شفقت بہاولنگر کا رہائشی ہے اور یہ دونوں ملزمان ایک عرصہ سے مل کر وارداتیں کرتے آ رہے ہیں۔

پولیس نے وقارالحسن کے اس انکشاف کے بعد شفقت کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں بہاولنگر اور شیخوپورہ روانہ کردی گئی ہیں۔

پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست وقارالحسن ابتدائی تحقیقات میں واقعے میں ملوث نہیں پایا گیا ہےتاہم ڈی این اے رپور ٹ آنے کے بعد ہی اس بات کا حتمی فیصلہ ہوسکے گا۔

واضح رہے کہ موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کے مقدمہ میں مطلوب ملزم وقار الحسن نے گزشتہ روز سی آئی اے ماڈل ٹائون پولیس کو ازخود گرفتاری دیدی، ملزم نے الزام مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ میں بیگناہ ہوں جبکہ خاتون نےبھی شناخت سے انکار کردیا ہے،تاہم ملزم کاڈی این اے سیمپل لے لیاگیا ہے۔

شیخوپورہ پولیس کے ترجمان کے مطابق وقار کاکوئی سابقہ کریمنل ریکارڈ نہیں ہے۔

کیس میں مرکزی ملزم عابد تاحال گرفتار نہ ہوسکا،پولیس نے2بھائی اور والدکوحراست میں لے لیا،عابدکے اہل علاقہ بھی پھٹ پڑے ہیں ان کاکہناتھاکہ ملزم عابد اور اس کے گھروالے جھگڑالو، چوری چکاری میں ملوث رہتے تھے۔

دوسری طرف پولیس حکام نے واٹس ایپ کے ذریعے ملزم وقارالحسن کی ویڈیو متاثرہ خاتون کو بھیجی تو خاتون نے بھی ملزم وقار کی شناخت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقار واقعے میں شامل نہیں تھا۔

تازہ ترین