چیئرمین پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی پرویز ہارون نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول بند کرنے کے سعید غنی کےفیصلوں کی مذمت کرتےہیں۔
پرویز ہارون نے کہا کہ بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ وفاقی حکومت اور این سی او سی کے فیصلے پر عمل درآمد کروائیں، جبکہ اسکولز میں شروع ہونے والے تدریسی عمل کو چند ایک شکایات پر مکمل بند نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں اسکولز ایس او پیز کی سختی سے پابندی کررہے ہیں۔
پرویز ہارون نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جبکہ کمیٹی کی جانب سے منگل کو کراچی پریس کلب پر بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کا دوسرا مرحلہ مؤخر کر کے چھٹی تا آٹھویں کی کلاسز 21 ستمبر سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ساری صورت حال کو ایک ہفتہ دیکھیں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ کچھ اسکولوں نےچھوٹے بچوں کوبھی بلالیا تھا، اسکولوں کی انتظامیہ لاپرواہی کرے گی تو کارروائی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایس اوپیز پر عمل نہ کرایا جاسکا تو اسکولوں کے حوالے سے فیصلے پر نظرثانی کرسکتی ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کُھلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ احساس ہو رہا ہے کہ بچوں کی تعلیم اور ایجوکیشن انڈسٹری کو نقصان ہورہا ہے، والدین بچوں میں ایس اوپیز کے حوالے سے حساسیت پیدا کریں۔