کراچی(عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور ماضی میں کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین رہنے والے وسیم خان کا کہنا ہے کہ آپشن سنجیدگی سے زیر غور ہے کہ کرکٹ کمیٹی کو ہمیشہ کے لئےختم کردیا جائے لیکن اس بارے میں کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے اس کی ویلیو اور فوائد کا جائزہ لینا ہوگا۔ ابھی کچھ رائے دینا قبل از وقت ہوگا۔ پیر کو نمائندہ جنگ کو انٹرویو میں وسیم خان نے کہا کہ اس بارے میں لاہور پہنچ کر چیئرمین احسان مانی سے بات کروں گا ۔ واضح رہے کہ اقبال قاسم کے استعفی کے بعد چیئرمین کا عہدہ خالی ہے اور کمیٹی غیر متحرک ہے۔ وسیم خان نے گذشتہ سال جولائی میں چیئرمین کا عہدہ سنبھالا اور پھر اقبال قاسم کے حق میں دستبردار ہوگئے تھے۔ وسیم خان نے کہا کہ اس وقت اقبال قاسم کی جگہ لینے کے لئے ہمارے ذہن میں کسی امیدوار کا نام نہیں ہے۔ لیکن بورڈ چیئرمین سے مل کر اس بات کا جائزہ ضرور لیں گے کیا کرکٹ کمیٹی کا کوئی فائدہ بھی ہے۔ اگر کمیٹی سے فائدہ ہے تو ہمارے پاس کیا کیا آپشن موجود ہیں۔ یادرہے کہ پی سی بی کرکٹ کمیٹی صرف تجویز دے سکتی ہے تجویز پر عمل درآمد کرنا چیئرمین کا استحقاق ہے۔ گذشتہ 19ماہ میں محسن خان، وسیم خان اور اقبال قاسم کو چیئرمین مقرر کیا گیا لیکن یہ عہدہ ہر بار متنازع ثابت ہو رہا ہے۔ دلچسپ بات ہے کہ دورئہ انگلینڈ کے بعد اعلان کیا گیا تھا کہ کرکٹ کمیٹی قومی ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔ لیکن اب اسے ختم کیے جانے کی باتیں ہونے لگی ہیں۔ پی سی بی نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ سے پہلے قومی ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کےلیےکمیٹی کا اجلاس بلانا ہے لیکن کمیٹی کے ایک رکن سمجھتے ہیں کہ جب کرکٹ کمیٹی کی کسی بات پر عمل نہیں کرنا یا اسے موثر نہیں بنانا تواس کا کیا فائدہ ہے ۔