یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ چائے اور کافی کے بعد دنیا بھر میں جو مشروب سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے وہ سبز چائے ہے۔ یہ نہ صرف وزن کی کمی کے حوالے سے مشہور ہے بلکہ صحت کے حوالے سے دیگر فوائد کے لیے بھی معروف ہے۔ یہ نظام ہضم میں مدد دینے کے ساتھ قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے، ذہن کو پرسکون اور دل و دماغ کی صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔
آپ نے لوگوں کو دن بھر سبز چائے کی چسکیاں لیتے دیکھا ہوگا، کچھ لوگ رات بستر پر جانے سے قبل بھی سبز چائے پیتے ہیں، تاہم اس حوالے سے لوگوں میں ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ جتنا زیادہ سبز چائے پی جائے اتنی ہی جلدی وزن میں کمی آتی ہے۔
بلاشبہ سبز چائے روایتی چائے اور کافی کے مقابلے میں صحت کے لیے مفید ہے لیکن اس کا قطعی یہ مطلب نہیں کہ آپ اسے دن بھر پیتے رہیں، حیرت انگیز طور پر آپ سبز چائے پینے کے لیے جس وقت کا انتخاب کریں اسی سے آپ اسکی مثبت اور منفی اثرات کا اندازہ لگاسکیں گے۔
سبز چائے کے صحت کے لیے زیادہ سے زیادہ افادیت حاصل کرنے کے حوالے سے جو بہتر وقت ہے اس کے لیے تحقیق کاروں نے کہا ہے کہ اسے صبح کام یا جسمانی مشقت سے شروع کرنے سے قبل استعمال کرنا چاہیے۔ کافی کے بجائے سبز چائے کا استعمال کرکے اگر آپ اپنے کام کا آغاز کرینگے تو اس کے اچھے اثرات مرتب ہونگے۔
کافی کی طرح سبز چائے میں بھی تھوڑی مقدار میں کیفین اور ایل تھنائن موجود ہوتی ہے، یہ دونوں آپ کے موڈ میں بہتری کے ساتھ آپکی توجہ مرکوز کرنے کی سطح کو بڑھاتے ہیں۔ اگر آپکا مقصد جسم سے کیلوریز گھٹانا ہے تو پھر آپ ورک آؤٹ سیشن سے قبل اس کا استعمال کریں، جو مفید ہوگا۔
دوسری جانب سبز چائے پینے کا بدترین وقت جو بتایا گیا ہے وہ کھانے کے بعد یا پھر رات میں اسکا استعمال ہے، جوکہ نقصاندہ ہوتا ہے۔ سبز چائے میں مختلف مرکبات پائے جاتے ہیں، جوکہ کھانے میں موجود معدنیات میں شامل ہوکر اسکے جسم میں جذب ہونے میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔
اگر آپ کھانا کھاتے ہی سبز چائے پیئں گے تو خوراک میں موجود فولاد، کاپر، کرومیم اور چند دیگر معدنیات جسم میں جذب نہیں ہوسکیں گے۔
رات کو سونے سے قبل سبز چائے کا ایک گرم کپ پینا بظاہر ایک اچھا آئیڈیا سمجھا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ کیونکہ سبز چائے میں موجود کیفین آپکی نیند کو اڑا سکتی ہے، اور ساتھ ساتھ بے چینی، بلڈ پریشر میں اضافے اور گھبراہٹ کا سبب بن سکتی ہے۔