ایک سائنسی تحقیق کے مطابق صرف دو منٹ کی ورزش بھی دماغی افعال کو بہتر بنانے، اعصابی نظام کو صحت مند رکھنے اور یاداشت کو قائم رکھنے کے لیے کافی ہے۔
محققین نے ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں دیکھا تو اس میں بھی یہی بتایا گیا تھا کہ جتنی بھی ورزش کرلی جائے یہاں تک کہ ایک مختصر واک (پیدل چلنا) بھی 18سے 35 سال کی عمر کے افراد کے دماغی صحت کے لیے مناسب ہے۔
اس حوالے سے برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروسز نے سفارش کی ہے کہ بالغ افراد کو ہفتے میں کم از کم دو گھنٹے کی متعدل جسمانی سرگرمی (چلنا پھرنا اور ہلکی ورزش) کرنا چاہیے۔
لیکن سائنسی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر اس سے بہت کم بھی ایسا کیا جائے تو وہ بھی کافی مناسب اور صحت کے لیے بہتر ہے۔
اس تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ ورزش کو اس لیے بہتر پایا گیا کیونکہ یہ دماغ کے لیے بہت اچھی چیز ہے اور ورزش سے اعصابی خلیے زیادہ متحرک ہوجاتے ہیں اور یہ ڈوپامائن (دماغ میں پایا جانے والا ایک مرکب) کی سطح کو بڑھاتا ہے جس سے لوگوں کی یاداشت اور کسی چیز پر توجہ مرتکز کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔
جب محققین نے مختصر ورزش کے بعد لوگوں کا جائزہ لیا تو ان کے اندر بہتری پر مبنی یہ صلاحتیں دو گھنٹے تک پائی گئیں، جبکہ محققین کا کہنا ہے کہ اگر شدید ورزش کی جائے تو اس کے اثرات زیادہ دیرپا اور طویل البنیاد بہتری کا سبب بنتے ہیں۔