• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیہ فیکٹری کیس میں ورثا کو جس انصاف کی توقع تھی وہ نہیں ہوا، حافظ نعیم



امیر جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سانحہ بلدیہ کیس میں مجرمان کی سزا تو ٹھیک ہے لیکن یہ پورا فیصلہ ٹھیک نہیں ہے، کیونکہ اس میں بڑے ذمہ دار بچ گئے، متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں، چیف جسٹس دیگر ذمہ داروں کو بھی کٹہرے میں لائیں۔

ان خیالات کا اظہار حافظ نعیم الرحمٰن نے بلدیہ فیکٹری کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ ادارہ نورِ حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سو سے زائد افراد کو سرِ عام جلایا گیا، لیکن فیصلے میں آٹھ سال لگ گئے، صرف چھوٹے مجرم قانون کی گرفت میں آسکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نجی کمپنی کی جانب سے دی گئی 52 کروڑ روپے کی امداد بھی متاثرین کو نہیں مل سکی۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سے کہتا ہوں خدارا وہ اس کیس کو خود مانیٹر کریں اور اصل ملزمان کو ان کے منتقی انجام تک پہنچائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کئی لوگ دیگر جماعتوں میں چلے گئے جہاں ان کو ڈرائی کلین مشین میں دھو دیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ بعض لوگوں نے حماد صدیقی کے بارے میں اچھے بیان دے رکھے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ادھورا فیصلہ عدالتی نظام پر سوالیہ نشان ہے۔

حافظ نعیم نے کہا وہ آئندہ بھی لواحقین کے ساتھ کھڑے ہوں گے، لواحقین کو فوری طور پر امداد فراہم کی جائے۔

تازہ ترین