• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PPAs کی تبدیلی، IPPs کا حتمی معاہدوں پر دستخط سے انکار

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) نئی پیشرفت میں بجلی کی خریداری کے معاہدوں (پی پی ایز) کو باہمی طور پر تبدیل کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے والے آزاد بجلی پروڈیوسرز (آئی پی پیز) نے حتمی معاہدوں پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے جب تک کہ حکومت ان کے واجبات کلیئر نہیں کردیتی جو تین سو تا چار سو ارب روپے ہوگئےہیں۔ پیشرفت سے باخبر سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ آئی پی پیز اس میعاد کے لئے تیار نہیں ہیں جو حکومت قسطوں میں بقایا جات کی ادائیگی کے لئے دینے کا ارادہ رکھتی ہے اس کے بجائے وہ ایک بار میں ہی واجبات کی کلیئرنس چاہتے ہیں۔ تاہم آئی پی پیز تین سو تا چار سو ارب کے کل واجبات کے 90 فیصد ادائیگی پر اتفاق کرسکتی ہیں جنہیں حکومت کو ادا کرنا ہے۔ آئی پی پیز نے سابق وفاقی سیکرٹری بابر یعقوب کی سربراہی میں حکومتی آئی پی پیز کمیٹی کو صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے۔ تاہم حکومت جس کے پاس نقد رقم کی کمی ہے وہ آئی پی پیز کو ان واجبات کی ادائیگی قسطوں میں کرنے کیلئے میعاد فراہم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے جو آئی پی پیز کو قابل قبول نہیں۔ مجموعی طور پر پاور ہاؤسز بشمول ریاستی ملکیت اور نجی پلانٹس کے واجبات 650 ارب روپے تک بڑھ گئے ہیں جن میں سے آئی پی پیز (نجی اداروں) کو چار سو ارب تک ادا کئے جانے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین