• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

شہرام ترکئی کے بعد عاطف خان بھی دوبارہ کابینہ میں شامل ہونے کے منتظر

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے رکن شہرام ترکئی کی صوبائی کابینہ میں واپسی کے بعد انہیں محکمہ تعلیم کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں جس کے بعد شہرام ترکئی پہلے کی طرح ایک بار پھر کافی متحرک ہوگئے ہیں وہ نہ صرف اپنی وزارت کے حوالے سے ماضی کی طرح ایک بار پھر فعال ہوگئے ہیں بلکہ علاقائی سیاست میں بھی ترکئی خاندان کافی متحرک ہوگیاہے ترکئی خاندان کی طرف سے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے سیاسی سرگرمیوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ 

کورونا وباء کے دوران بھی ا ترکئی خاندان کی طرف سے عوام کی بھرپور خدمت کی گئی شہرام ترکئی کی واپسی کے بعد اب یہ دیکھنا ہے کہ تحریک انصاف کے اہم فعال و متحرک سیاستدان محمد عاطف خان اور انکے ا نتہائی قریبی ساتھی شکیل خان کی بھی صوبائی کابینہ میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ہے یا نہیں تاہم اگر دیکھا جائے تو شہرام ترکئی کی واپسی کے بعد عوام اور تحریک انصاف کے کارکن تحریک انصاف کے سرگرم فعال متحرک ودیرینہ رہنما سابق سینئر وزیر محمد عاطف خان کی صوبائی کابینہ میں واپسی کی توقع کر رہے ہیں انکا کہنا ہے کہ محمد عاطف خان ایک بار پھر صوبائی کابینہ کاحصہ بننے کی صورت میں ایک متحرک وزیر کی حیثیت سے پاکستان تحریک انصاف کو منظم و مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کرسکیں گے۔ 

واضح رہے جنوری میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور سینیئر صوبائی وزیر عاطف خان کے درمیان بعض معاملات پر اختلافات پیدا ہوئے جس کے بعد 26جنوری کو خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر محمد عاطف خان اور انکے دو انتہائی قابل اعتماد ساتھی وزرا ء شہرام ترکئی اور شکیل خان کو وزارتوں سے ہٹا دیا گیا تھاانہوں نے گڈ کو گورننس کے معاملات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا میرٹ کے برعکس تقرریاں اور تبادلوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی واضح رہے کہ صوبے میں میرٹ کے برعکس بھرتیاں اور تبادلوں وتقرریوں کے حوالے سے نہ صرف صوبائی اسمبلی بلکہ پوری میڈیا میں اس حوالے سے خبریں چلتی رہیں۔ 

تاہم ان حالات میں جبکہ وزیر اعظم عمران خان کو اندرونی و بیرونی محاذوں پر مشکلات کا سامنا تھا تو ایسے وقت میں اختلافات کو ہوا دینا مناسب نہیں تھا صوبائی کابینہ سے فارغ ہونے کے بعد تینوں وزراء کافی عرصہ تک خاموش رہے اگر چہ تینوں وزراء صوبے میں ایک مضبوط اور موثر گروپ بناسکتے تھے لیکن انہوں نے پارٹی مفاد کیلئے ایسا کرنا مناسب نہیں سمجھا کچھ عرصہ قبل دو سابق صوبائی وزرا عاطف خان اور شکیل خان اپنے ساتھی رکن اسمبلی ظاہر شاہ طورو کے ہمراہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے تو اراکین اسمبلی کی طرف سے ڈیسک بجا کر انکا والہانہ استقبال کیا گیا کچھ عرصہ تک خاموشی کے بعد رکن خیبر پختونخوا اسمبلی محمد عاطف خان نے اپنے حلقے میں سیاسی سرگرمیوں کاسلسلہ شروع کردیا ہے۔ 

محمد عاطف خان نے 2018ء کے انتخابات کے بعد صوبے میں سینئر وزیر کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد نہایت ہی متحرک اور فعال کردار ادا کیا انکی شخصیت پر کرپشن اور بدعنوانی کا کوئی بھی دھبہ نہیں تھا سیاسی اور حکومتی حلقوں میں انکا شمار ایک بااثر اصول پسند رہنما کے طورپر ہوتا ہے محمد عاطف خان نے اپنے دور وزارت میں انتہائی فعال کردار ادا کیا خیبرپختونخوا میں سیاحت کو فروغ دیکر صوبے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن کیا جاسکتا ہے اور اسی جذبے کے ساتھ خیبر پختونخوا میں سیاحتی مقامات کو زیادہ سے زیادہ پرکشش بنانے غیر ملکی سیاحوں کی توجہ پاکستان کے سیاحتی مقامات کی طرف مبذول کروانے سیاحوں کو ہر قسم کی سہولتوں اور سیکورٹی کی فراہمی کیلئے خصوصی منصوبہ بندی کی گئی سیاحت کے شعبے کیلئے اربوں روپے کا خطیر بجٹ مختص کیا گیا۔ 

خیبر پختونخوا میں پہلی بار سیاحوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے ٹورازم پولیس کے قیام کے سلسلے میں خیبر پختونخوا کے سابق سینئر صوبائی وزیر عاطف خان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل تھا سابق سینئر وزیر برائے سیاحت محمد عاطف خان کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق سیاحت کی ترقی کو پہلی ترجیح قرار دیا گیا سیاحت کو فروغ دینے اور سیاحت کو صوبے کی آمدن کا ایک موثر ذریعہ بنانے کیلئے دن رات کام کیا گیا سیاحت کو صنعت کا درجہ دیا گیا کلچر و ٹورازم اتھا رٹی کے قیام کے سلسلے میں بھرپور اقدامات کئے گئے سابق سینئر وزیر محمد عاطف خان کی تحریک انصاف کیلئے مثالی خدمات کی وجہ سے تحریک انصاف کے کارکنوں کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان سے محمد عاطف خان کو صوبائی کابینہ کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ 

محمد عاطف خا ن وزیر اعظم عمران خان کی ٹیم کے ایک بہترین کھلاڑی کی حیثیت سےنہ صرف اپنی ٹیم کو کامیاب دلانے بلکہ مخالف ٹیم کو ہرانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں شہرام ترکئی کی کابینہ میں واپسی کے بعد حکمران جماعت اہم کامیابی حاصل کرچکی ہے تاہم اس کامیابی کو مزید موثر بنانے کیلئے محمد عاطف خان اور شکیل خان کو بھی کابینہ میں واپس لایا جائے ملک میں آٹے، چینی، بجلی، گیس بجلی اور ضروریات زندگی کی دوسری اشیاء کی قیمتوں میں بار بار بے تحاشا اضافے نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔

بدترین مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں بجلی گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے سے ہر بار مہنگائی کی ایک نئی جان لیوا لہر شہریوں کی زندگی اجیرن بنادیتی ہے غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ کسی بھی وقت خطرے کی گھنٹی بن سکتا ہےحکومت مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین