• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے ایس آئی کی وردی پھاڑے جانے کا عمل ڈرامہ قرار

لاڑکانہ میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اصغر مغیری کی مبینہ تذلیل پر تفتیشی ٹیم کی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔

رپورٹ میں اے ایس آئی اصغر مغیری کی وردی پھاڑے جانے کے عمل کو ڈرامہ قرار دیدیا گیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

انویسٹی گیشن افسر غلام علی جمانی نے اے ایس آئی کی وردی پھاڑنے سے متعلق رپورٹ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کو جمع کرادی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اے ایس آئی اصغر مغیری نے الطاف عمرانی کو تلاشی کے لیے روکا تھا، موٹر سائیکل کے کاغذات نہ ہونے پر پولیس اُسے تھانے لے گئی۔


ایک طلباء تنظیم کے رہنما کے تھانے پہنچنے پر ایس ایچ او عبدالوہاب نے الطاف عمرانی کو رہا کردیا۔

رپورٹ کے مطابق اس موقع پر اعجاز جکھرانی نے اے ایس آئی اصغر مغیری پر الطاف عمرانی سے 20 ہزار روپے چھینے کا الزام عائد کیا۔

اعجاز جکھرانی نے اے ایس آئی کو الطاف عمرانی سے چھینی گئی مبینہ رقم واپس کرنے کا کہا تو بات تلخ کلامی تک پہنچ گئی۔

اے ایس آئی اصغر مغیری نے واقعے کے اگلے روز اپنی پولیس وردی پھاڑے جانے کا ڈرامہ رچایا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سارے واقعے میں ایس ایچ او عبدالوہاب نے بھی فرائض میں غفلت برتی ہے۔

تازہ ترین