• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری میں کردار ادا کرنے والے محلے دار خالد بٹ کاکہنا ہے کہ عابد کی گرفتاری کے دوران پولیس نے دو فائر بھی کیئے، میں نے ملزم کو اپنی گاڑی میں تھانے پہنچایا۔

خالد بٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عابد کی گرفتاری کے لیے پولیس اہلکار کئی روز سے عابد کے گھر کے قریب موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ عابد والد سے ملنے آیا تو پولیس والوں نے اسے قابو کر لیا، جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے مجھے کہا کہ ان کے پاس گاڑی نہیں میں اپنی گاڑی سے عابد کو تھانے پہنچاؤں۔

خالد بٹ نے کہا کہ پاکستانی شہری ہونے کے ناتے اپنا فرض ادا کیا ہے، عابد نے واقعے اور خاتون سے زیادتی کرنے کا اعتراف کیا تھا، عابد کو میں نےاپنی گاڑی میں تھانے پہنچایا۔

دوسری جانب ملزم کے والد اور پولیس کے متضاد دعوے سامنے آئے ہیں، ملزم کے باپ اکبر علی نے بیان میں کہا ہے کہ عابد ملہی نے خود گرفتاری دی، ہم نے اپنے محلے دار خالد بٹ کی گاڑی میں ہی عابد کو سی آئی اے آفس بھجوایا۔


عابد کی گرفتاری سے متعلق آئی جی پنجاب انعام غنی نے دعویٰ کیا کہ ملزم عابد کو بڑی محنت سے گرفتار کیا گیا۔

عابد کے والد کے دعوے کے بعد آئی جی پنجاب نے موٹر وے زیادتی کیس کے ملزم عابد ملہی کی گرفتاری پر خاموشی اختیار کر لی ہے۔

آج عدالت کے باہر آئی جی پنجاب انعام غنی نے صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے ملزم عابد ملہی کے خود گرفتاری دینے کے سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔

صحافیوں نےمتعدد بارسوال کیا کہ عابد نےخود گرفتاری دی یا اسے گرفتار کیا گیا ہے لیکن آئی جی انعام غنی نے کوئی جواب نہیں دیا۔

تازہ ترین