• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، اسکاٹ لینڈ کے پاکستانی اور کشمیری 24 اکتوبر کو احتجاج کریں گے

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کے خلاف اسکاٹ لینڈ کے پاکستانی اور کشمیری بھرپور احتجاج کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ تحریک کشمیر اسکاٹ لینڈ کے صدر ممتاز سماجی و کاروباری شخصیت حنیف راجہ ایم بی ای نے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت اور کونسل کی طرف سے چونکہ کسی ایک مقام پر دو خاندانوں کے 6 سے زیادہ افراد جمع نہیں ہوسکتے، اس وجہ سے پروگرام میں تبدیلیاں کردی گئی ہیں۔ 24 اکتوبر ہفتہ کو کاروں کا ایک بہت بڑا جلوس ’’ریلی فار کشمیر ریفرنڈم‘‘ کے نام سے نکالا جائے گا جو ڈیڑھ بجے ہملٹن میں M74 پر واقع سروس اسٹیشن سے شروع ہوگا اور شہر کا چکر لگا کر بی بی سی کے دفتر کے سامنے اختتام پذیر ہوگا اور بی بی سی کے حکام کو ایک پٹیشن پیش کی جائے گی کہ برطانیہ میں بسنے والے 15 لاکھ سے زیادہ کشمیری اور پاکستانیوں کے علاوہ دیگر انسان دوست افراد اس بات پر پریشان ہیں کہ بی بی سی اپنی سابقہ روایات اور غیرجانبداری کی پالیسی کے مطابق مسئلہ کشمیر کو وہ اہمیت نہیں دے رہا جس کی توجہ کا وہ مستحق ہے، وہاں پر اب تک ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو صرف اپنا حق خودارادیت مانگنے پر شہید کیا جاچکا ہے، ہزاروں خواتین کی عصمتیں لوٹی جاچکی ہیں۔ ریلی کی قیادت تحریک کشمیر اسکاٹ لینڈ کے صدر راجہ حنیف راجہ ایم بی ای ،ہیومن رائٹس کی مشہور اسکاٹش رہنما کلری بڈریل، پروفیسر جاوید حسین،شوکت سلطان، خالد جاوید اکائونٹنٹ، پیپلزپارٹی کشمیر کمیٹی یورپ کے صدر سید خورشید بخاری، مسلم لیگ ن اسکاٹ لینڈ کے صدر مرزا امین، عمران ملک، عامر بٹ، یوتھ ونگ ایڈنبرا کے صدر راجہ عابد حسین،پی ٹی آئی ڈنڈی کے صدر فخر اقبال چوہدری، مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر چوہدری وحید الرحمان، پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر ڈاکٹر ایف خان انور، انورنس کے سماجی رہنما راجہ اقبال، پرتھ کے سماجی و سیاسی رہنما راجہ عزیر اور راجہ قیصر کریں گے۔ 27 اکتوبر کو زوم پر 12 بجے دوپہر سے لے کر ڈیڑھ بجے تک کانفرنس منعقد ہوگی جس میں مقبوضہ کشمیر میں 440 دنوں سے نافذ کرفیو کی مذمت کی جائے گی۔ Zoom پر یہ میٹنگ بیک وقت یورپ اور یوکے، کے 25 شہروں میں ہوگی، جہاں پر لوگ کشمیر کے پرچم لہراتے ہوئے جمع ہوں گے اور وہاں سے صرف ایک، ایک فرد کو خطاب کی دعوت دی جائے گی۔

تازہ ترین