اسلام آباد(ایجنسیاں)فرانسیسی صدر امانوئل میکغوں کے بیان پر پاکستان بھی ناراض ہوگیا ‘ وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ دنیا مزیدتقسیم کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
گستاخانہ خاکوں کی حوصلہ افزائی سے اسلام اورہمارے پیغمبر ﷺ کونشانہ بنایا جارہاہے‘ بدقسمتی سے انہوں نے تشددپرآمادہ دہشت گردوں کی بجائے اسلام پرحملہ آور ہوکر اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی اورمسلمانوں کو مشتعل کرنے کا کاراستہ چنا۔
فرانسیسی صدرامانوئل میکرون کے اسلام کو سمجھے بغیرنشانہ بنانے کے عمل نے یورپ اور دنیابھرکے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کردیاہے۔ اتوار کوجاری پیغام میں عمران خان نے کہاکہ ایک لیڈرکی پہچان یہ ہے کہ وہ لوگوں کو متحد کرتا ہے ۔
نیلسن منڈیلا نے لوگوں کو تقسیم کرنے کی بجائے انہیں متحدکیا،یہ وقت ہے کہ صدرامانوئل میکرون مزیدتقسیم کی بجائے انتہاپسندی کوروکیں، تقسیم بنیادی پرستی کا سبب بنتی ہے۔مقام افسوس ہے کہ صدر میکرون نے جان بوجھ کرمسلمانوں کو جن میں انکے اپنے شہری بھی شامل ہیں کو مشتعل کرنےکی راہ اختیارکی۔
انہوں نے کہاکہ دنیامزیدتقسیم کی متحمل نہیں ہوسکتی، لاعلمی پرمبنی عوامی بیانات سے مزیدنفرت، اسلاموفوبیا پھیلے گا اور ایسے بیانات انتہاپسندوں کیلئے گنجائش فراہم کرنے کا باعث بنتے ہیں۔
فرانسیسی صدر نے دنیا کے امن پسندوں اور ایک ارب ستر کروڑ مسلمانوں کے جذبات کی توہین کی ہے۔رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم انسانیت کیلئے امن،سلامتی، رواداری و محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں۔
فرانسیسی صدر کے عمل سے دنیا کے اندر بین المذاہب مکالمہ،رواداری کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔اقوام متحدہ،او آئی سی، اسلامی تعاون تنظیم، یورپی یونین کو فوری طور پر اس پر اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل و معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی۔پاکستان کے مختلف مذاہب کے قائدین آج لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔