اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ختم ہوگیا۔
اسلام آباد میں ہونے والے اہم اجلاس کے بعد رکن قومی اسمبلی اور صدر ن لیگ پنجاب رانا ثنا اللّٰہ نے میڈیا کو بریفنگ دی اور آئی جی سندھ کے اغوا سے متعلق رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس میں ن لیگ کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیانیے کی تائید کے لیے قرارداد منظور کی گئی۔
رانا ثنا اللّٰہ نے مزید کہا کہ اجلاس میں پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی گئی۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے خلاف احتجاج رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر کے واقعے کی رپورٹ پبلک ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنا کردار وزیراعظم کو سونپ دیا ہے، اسد قیصر نے عمران خان کے سامنے سرینڈر کردیا ہے۔
رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ پارلیمان کو غیر مؤثر کردیا گیا ہے، ن لیگ کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کی درخواست احتجاجاً نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی تحریک کی کامیابی سے نااہل اور ناکام ٹولے سے جان چھوٹے گی۔