عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث فرانس میں ایک مرتبہ پھر لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ یہ اعلان فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے کیا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک بھر میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر میں شدت آنے کے بعد قومی سطح پر دوسرا لاک ڈاؤن لاگو کر دیا ہے جس کا اطلاق کم از کم نومبر کے آخر تک ہوگا۔
صدر میکرون نے اعلان کیا ہے کہ جمعے کے روز سے شروع ہونے والے اس لاک ڈاؤن میں لوگوں کو صرف ضروری کاموں اور طبی وجوہات کی بنا پر گھر سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔
غیر ضروری کاروبار جیسے کہ ریسٹورانٹ اور شراب خانے بند رہیں گے تاہم اسکولوں اور فیکٹریوں کو کھولے رہنے کی اجازت ہوگی۔
اعلان کردہ لاک ڈاؤن کا بنیادی مقصد تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا وائرس پر قابو پانا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے صدر نے ملک گیر لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔
صدر میکرون کا کہنا تھا کہ ملک میں دوسری لہر سے مسائل بڑھنے کا خدشہ ہے اور یہ لہر پہلی سے زیادہ تباہ کن ہوگی۔
فرانس کے صدر کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے فرانس میں 523 اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔