کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ بھارتی میڈیا نے ایازصادق کی تقریرتوڑ کردکھایا اورفائداٹھایا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ممکنہ بھارتی جارحیت پر ہمیں پریشانی نہیں تھی ہم پوری طرح تیار تھے،سنیئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ نوازشریف نے سوچ سمجھ کرمزاحمتی سیاست کا فیصلہ کیا۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایاز صادق کی تقریر کو جب تک انڈیا میڈیا نے نہیں اٹھایا یہ ایشو نہیں تھا، بھارتی میڈیا نے ایاز صادق کی تقریر کو توڑ کر دکھایا اورا س سے فائد اٹھایا،اسمبلی میں جذبات ابھارے گئے ایاز صادق نے ان جذبات میں آکر یہ بات کی، ایاز صادق نے جو باتیں کیں وہ میٹنگ کا حصہ نہیں تھیں بلکہ ان کی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے نجی گفتگو کی تھیں،ایاز صادق کو اسمبلی میں یہ بات نہیں کرنی چاہئے تھی لیکن پارلیمنٹ میں جب کسی کو غدار کہا جائے گا تو اسے بھی اپنا دفا ع کرنا ہوتا ہے، ایاز صادق نے یہی بتایا ہے کہ اس وقت وفاقی وزراء کے حالات کیا تھے اور کیا باتیں انہوں نے کی ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں اس میٹنگ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، ہم سب نے ان میٹنگز کی باتوں کو صیغہ راز میں رکھنے کا حلف اٹھایا ہے،اس میٹنگ میں وزیراعظم کا شرکت نہ کرنا افسوسناک تھا، ایاز صادق نے اسمبلی کے فلور پر وزیرخارجہ سے باتوں اور اپنے تاثر کا ذکر کیا، ایاز صادق پارٹی پالیسی بیان نہیں کررہے تھے ایک ایم این اے کی حیثیت سے کھڑے ہوئے،ایاز صادق حکومتی وزیروں کے اشتعال انگیز الزامات کا جواب دے رہے تھے، وفاقی وزیر اسمبلی میں کابینہ کی نمائندگی کرتا ہے اس کی اپنی رائے نہیں ہوتی، وفاقی وزیر جب غداری کا الزام لگائے اور انڈین ایجنٹ کہے تو اس کا اثر کچھ اور ہوتا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کسی پر غداری کا الزام لگانا، انڈین ایجنٹ کہنا، آئی جی پولیس اٹھانا، آئین توڑنا، الیکشن میں کچھ ہونا یہ سب قومی سلامتی کے معاملات ہیں جو ملک کو کمزور کرتے ہیں، آج ڈائیلاگ کی ضرورت ہے کہنے سے قاصر ہوں یہ ڈائیلاگ کیسے اور کون شروع کرے گا، وزیراعظم ہاؤس میں آکر اپنے وزراء کی باتوں کی معافی مانگیں گے تو ایاز صادق بھی معافی مانگ لیں گے، میں بھی کھڑا ہو کر معافی مانگ لوں گا کہ ہم سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں۔