• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


صدارتی مہم کی تھکاوٹ یا انتخابی نتائج کا دباؤ ہے، امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن فلاڈیلفیا میں حامیوں کے درمیان ایک غلطی کر بیٹھے۔

جو بائیڈن اپنے بیٹے بیو بائیڈن کی قبر پرحاضری کے بعد حامیوں کے درمیان پہنچےتو اپنی ایک پوتی کا تعارف اپنے آنجہانی بیٹے کے نام سے کروا دیا۔

غلطی درست کرنےکی کوشش میں بائیڈن سے ایک اور غلطی ہوئی اور مرحوم بیٹےکی بیٹی نیتالی کا تعارف کرواتے ہوئے اپنی دوسری پوتی کا کندھا تھام لیا۔

اس کے بعد جو بائیڈن کو غلطی کا احساس ہوا تو بولے اوہ یہ نہیں اصل میں یہ نیتالی ہے۔


واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ اُمیدوار جو بائیڈن نے الیکشن کے دن کا آغاز چرچ جانے کے بعد اپنے بیٹے کی قبر پر حاضری سے کیا۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل علی الصبح ڈیلویئر میں ولمنگٹن کے علاقے بیرنڈیوائن میں سینٹ جوزف چرچ گئے، جو بائیڈن عام طور پر چرچ اتوار کو جاتے ہیں لیکن الیکشن کے دن اُن کی دونوں پوتیاں فینگن اور نیتالی بھی ان کے ساتھ تھیں۔

چرچ میں مختصر وقت گزارنے کے بعد چاروں افراد چرچ کے احاطے میں بیو بائیڈن کی قبر تک چل کر گئے جہاں بائیڈن کی پہلی بیوی اور کم سن بیٹی کی قبریں بھی ہیں۔

یاد رہے کہ بائیڈن کے بیٹے بیو بائیڈن کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور 2015 میں انتقال کرگئے تھے۔

امریکی انتخابات فیصلہ کن مراحل میں داخل ہوگئے، ووٹوں کی گنتی جاری ہے، ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر اب تک سبقت حاصل ہے۔

امریکی نیٹ ورکس کے مطابق ڈیموکریٹ نے ایوان نمائندگان میں اکثریت برقرار رکھی ہے، جوبائیڈن نے 238 جبکہ ڈونلڈٹرمپ نے 213 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے ہیں۔

فلوریڈا، اوہایو، میسوری ، الاباما، انڈیانا، نارتھ اور ساؤتھ ڈکوٹا سمیت 22 ریاستوں میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے۔

کیلی فورنیا، واشنگٹن، کولاراڈو، نیو یارک سمیت 19 ریاستوں میں ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن کو برتری حاصل ہے۔

امریکی صدر منتخب ہونے کے لیے امیدوار کا 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔

ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے نیوہیپمشائر میں کامیابی حاصل کر لی ہے، امریکی ریاست الاباما میں سینیٹ کی نشست ری پبلکن کے پاس برقرار ہے۔

ری پبلکن صدارتی امیدوار ٹرمپ نے نبراسکا سے بھی کامیابی حاصل کر لی ہے، کیلی فورنیا سے بائیڈن کامیاب ہوئے ہیں جنہوں نے 55 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے۔

جو بائیڈن نےاوریگن سے 7 الیکٹورل ووٹ ، ریاست واشنگٹن سے 12 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ وائے اومنگ سے ٹرمپ کامیاب ہوئے ہیں جنہوں نے وہاں سے 3 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے ہیں۔

ایریزونا سے 11 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے بائیڈن کامیاب ہوئے ہیں، 2016ء کے امریکی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ٹرمپ ایریزونا سے کامیاب ہوئے تھے۔

اوہائیو سے ڈونلڈ ٹرمپ نے 18 الیکٹورل ووٹ جبکہ ٹیکساس سے 38 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے۔

آئیوا سے ٹرمپ نے 6 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے، ورجینیا سے بائیڈن نے 13، مین سے 4 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے۔

رہوڈ آئی لینڈ اور ہوائی سے بائیڈن نے 44 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے۔

منی سوٹا سے بائیڈن نے 10 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے۔

بائیڈن ریاست ڈیلویئر، واشنگٹن ڈی سی، الینوئس، میری لینڈ، میسا چیوسٹس، روڈ آئی لینڈ، ورجینیا، نیوجرسی، کنیٹی کٹ اور ورمونٹ میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

ڈیمو کریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج آنے سے قبل امریکی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یقین رکھیں ہم فتح یاب ہوں گے، ہم فتح کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ میرے حامی یقین رکھیں کہ وہ کامیابی کے راستے پر چل رہے ہیں، بعض ریاستوں کے نتائج توقع سے زیادہ اچھے رہے۔

ادھر امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مخالفین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ انتخابات چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیئے گئے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ری پبلکن کی کامیابی پہلے سے زیادہ بڑی ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک بڑی جیت کے بعد آج رات بیان دوں گا، ووٹ پولنگ بند ہونے کےبعد کاسٹ نہیں ہو سکتے۔

تازہ ترین