• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک یورپین یونین اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے اعلامیے جاری

یورپین یونین اور پاکستان کی جانب سے دونوں فریقین کے درمیان منگل کے روز منعقد ہونے والے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے 5ویں اجلاس کے بعد دو علیحدہ علیحدہ لیکن مشترکہ اعلامیے جاری کیے گئے ہیں۔ 

آن لائین منعقد ہونے والے اس اجلاس میں یورپین یونین کی نمائندگی خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل اور پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی ۔

بدھ کی شام دیر گئے جاری ہونے والے اس مشترکہ اعلامیے کے مطابق ان مذاکرات میں دونوں فریقین کے درمیان جون 2019ء میں کیے گئے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے بعد یورپ اور پاکستان کے باہمی تعلقات کی رفتار پر تبادلہ خیال کیا گیا، گفتگو میں موجودہ اور نئے ادارہ جاتی تعاون میں اضافہ کرتے ہوئے متعین کیے گئے تمام شعبوں میں اس کے جامع نفاذ کی طرف کوششیں کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ 

مسٹر بوریل اور شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور یورپ کے مابین سیکیورٹی کے سلسلے میں جاری تعاون کا جائزہ بھی  لیا گیا جس کے نتیجے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور یورپین یونین کے درمیان 2021 میں دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت نیا سیکیورٹی ڈائیلاگ منعقد کیا جائے گا۔

یورپین یونین نے اس موقع پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس FATF کے ایکشن پلان پر با مقصد عمل درآمد کرنے کے سلسلے میں پاکستان کی پیش رفت کو سراہا جس کا اعتراف اکتوبر میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں بھی کیا گیا تھا۔ 

اس موقع پر یونین نے پاکستان کو اس پلان پر عمل درآمد کے لیے بھرپور حوصلہ افزائی کی، پاکستان نے عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران یورپین یونین کی جانب سے 150 ملین یورو کی امداد پر اس کا شکریہ ادا کیا جبکہ یورپین یونین نے وبا کے دوران پاکستان میں پھنس جانے والے شہریوں کی واپسی میں تعاون کو سراہا ۔ 

گفتگو میں طرفین نے اس وبا کے سماجی اور معاشی اثرات پر بات کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔ 

اس دوران ترقی پذیر ممالک کو بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کو بھی تسلیم کیا گیا، دونوں فریقین نے جی ایس پی پلس پر ایک مظبوط سیاسی عزم کا اظہار بھی کیا جو ان ممالک کی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی میں نمایاں رعائیت دیتا ہے جو اپنے ملک میں انسانی حقوق، لیبر رائٹس، ماحولیات کے تحفظ اور اچھی حکمرانی کے لیے بین الاقوامی 27 کنونشنز پر عملدرآمد کرتے ہیں ۔

اعلامیے کے مطابق یورپ نے پاکستان سے ڈیتھ پینلٹی اور بلیس فیمی قوانین کے غلط استعمال کے بارے میں تشویش ظاہر کی ۔ 

اس کے ساتھ ہی حکومت پاکستان کی جانب سے انسداد تشدد کے بل کو اپنانے کے ارادے کی تعریف بھی کی، اس ورچوئل اجلاس میں پاکستانی وزیر خارجہ نے یورپین یونین کے کچھ ممالک میں اسلامو فوبیک کاروائیوں کے دوبارہ آغاز پر گہری تشویش کا اظہار کیا جس نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ 

اعلامیے کے مطابق یورپین اعلی نمائندے نے اس موقع پر یورپ میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا، دونوں فریقین نے اس موقع پر بے گناہ لوگوں کے قتل کی مذمت کی اور انسانی حقوق کو مظبوط بنانے اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے عزم کی تصدیق کی ۔ ا

س کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی، مذہبی رواداری اور بقائے باہمی کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ 

اعلامیے کے مطابق اس موقع پر یورپین وزیر خارجہ نے ہجرت اور پناہ سے متعلق اپنے نئے معاہدے کے بارے میں آگاہ کیا جس پر یونین اور پاکستان نے ہجرت اور نقل و حرکت سے متعلق جامع بات چیت پر بھی اتفاق کیا جو کہ پہلے ہی سے اس اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کا حصہ ہے، ان مذاکرات میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے باہمی تعاون کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں فریقین نے علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور افغانستان کے بارے میں مشترکہ اعلامیہ جاری کرنے پر اتفاق کیا ۔ 

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپین یونین کو خطے کی حالیہ پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں و متنازعہ علاقے کی آبادی کو تبدیل کرنے کی کوششوں کے بارے میں پاکستان کی جانب سے گہری تشویش ظاہر کی جس پر مسٹر بوریل نے کہا کہ یورپین یونین جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ 

 اس موقع پر انہوں نے بات چیت اور تعمیری سیاسی اور سفارتی ذرائع اختیار کرتے ہوئے تحمل اختیار کرنے، تناؤ کو روکنے اور تنازعے کے حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

دونوں فریقین نے ان مذاکرات میں دیگر علاقائی امور پر گفتگو کرتے ہوئے باہمی تعاون کے ذریعے امن و خوشحالی کے فروغ کے لیے کوششوں اور رابطوں کو بہتر کرنے اور اس میں اضافے پر بھی اتفاق کیا ۔

تازہ ترین