• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آذربائیجان کی افواج نے نگورنو کاراباخ کے دوسرے بڑے شہر شوشا کو آرمینیائی قبضے سے آزاد کروا لیا ہے۔

دارالحکومت باکو میں منائے جانے والے جشن میں شرکاء پاکستان کے پرچم تھامے پاکستان پاکستان کے نعرے لگاتے رہے۔

باکو میں ترکی اور پاکستانی پرچموں کے ساتھ آزادی کا جشن منایا۔

دارالحکومت باکو میں ہزاروں لوگوں نے جمع ہو کر جشن منایا۔ آذربائیجان کے ساتھ ترکی اور پاکستانی پرچم ان کے ہاتھوں میں تھے۔

پاکستان میں تعینات آذر بائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ’ آذر بائیجان کے لوگ اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان کو سلیوٹ کرتے ہیں، سلام پاکستان ۔‘

آذر بائیجان کے عوام اپنے اور پاکستان کے پرچم ہاتھوں میں اٹھا کر دارالحکومت باکو میں جمع ہوئے اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی اس بے مثال محبت بھری ویڈیو کو خوب پسند کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ نگورنو کاراباخ کو بین الاقوامی طور پر آزربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن سنہ 1994 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد سے اس کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔

حالیہ برسوں میں نگورنو کاراباخ پر آرمینیا اور آدربائیجان کے درمیان ہونے والی یہ سخت ترین لڑائی ہے۔

عالمی سطح پر ’نگورنو کاراباخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جبکہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔

دوسری جانب آرمینیا سے جنگ میں آذربائیجان کا پلڑا بھاری ہے اور اب تک نگورنو کاراباخ کے متعدد علاقوں سے قبضہ چھڑا لیا ہے۔

تازہ ترین