• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینجھر جھیل میں جیٹیز، ٹاور بنانے، بوٹ رجسٹریشن کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے کینجھر جھیل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران جیٹیز بنانے، بوٹ کی رجسٹریشن اور ٹاور کا کام مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

دورانِ سماعت ایم ڈی محکمۂ کلچر و سیاحت اعجاز شیخ عدالت میں پیش ہوئے، حکام نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کر دی۔

حکام کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق جھیل کے پاس سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، ریسکیو سینٹر کے قیام، ایمبولینس سمیت تمام حفاظتی اقدامات کر لیئے گئے ہیں۔

ایم ڈی محکمۂ کلچر و سیاحت اعجاز شیخ نے عدالت کو بتایا کہ ایک جیٹی بھی بنا دی گئی ہے، 3 مزید بننی ہیں، بوٹ کو جھیل کے اندر صرف 2 کلومیٹر تک جانے کی اجازت ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ جھیل کے اندر بھی سائن بورڈ لگا دیئے گئے ہیں، ہر بوٹ میں حفاظتی جیکٹس بھی موجود ہوں گی، حادثات کو روکنے کیلئے ایس او پیز بھی بنائی ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے حکم دیا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد ہونا چاہیئے، حادثات ہوتے ہیں، معصوم لوگ مرتے ہیں۔

عدالتِ عالیہ نے استفسار کیا کہ بوٹ کی رجسٹریشن کیوں نہیں کر رہے؟

ایم ڈی اعجاز شیخ نے جواب دیا کہ یہ ضلعی انتظامیہ کا کام ہے، ان سے اس پر میٹنگز چل رہی ہیں۔

عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ آپ خود ہی کیوں یہ کام نہیں کرتے؟ آپ نے جو کچھ لکھا ہے اس پر عمل درآمد بھی لازمی ہے، جتنی چیزیں آپ کر رہے ہیں اس سے حادثات نہیں ہونے چاہئیں۔


ایم ڈی اعجاز شیخ نے عدالت کو بتایا کہ پانی کی سطح ابھی اوپر آگئی ہے، مزید جیٹیز بننے میں وقت لگے گا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ سمندر میں تو لوگ عمارتیں بنا رہے ہیں، آپ پانی کی سطح کم ہونے کے انتظار میں ہیں، بس لوگوں کی جانیں محفوظ ہونی چاہئیں، تمام اقدامات مکمل کر لیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ یہ مفادِعامہ کا معاملہ ہے، اس سلسلے میں عملی اقدامات جتنی جلد ہوں اچھا ہو گا، ہماری کوشش ہے کہ جتنا ہو سکے حادثات نہ ہوں۔

عدالتِ عالیہ نے درخواست کی مزید سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین