• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں مہاجرین کا احتجاج، کورونا سے بچاؤ اور بنیادی انسانی حقوق دیئے جائیں، مظاہرین

راچڈیل(ہارون مرزا)ایک سابق برطانوی فوجی کیمپ میں رکھے جانیوالے پناہ کے متلاشی مہاجرین نے انکے لیے رکھی جانیوالی شرائط پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جنگ سے بچنے کیلئے فرار ہو کر یہاں پہنچے ہیں، جہاں انہیں بنیادی انسانی حقوق دیے جائیں، انہیں کورونا وائرس سے بچانے کیلئے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں، مشرق وسطیٰ سے برطانیہ آنیوالے 230کے قریب افراد کو سابق فوجی تربیتی مراکز میں بھیج دیا گیا تھا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج ریکارڈ کرایا،مظاہرین کا موقف تھا کہ انکے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، وہ انصاف چاہتے ہیں ہمیں بہتر زندگی گزارنے کا حق ہے جو ہم سے نہ چھینا جائے، 8سو افراد پر مشتمل گائوں میں مکانات کی قیمتیں بھی انتہائی بلند ہیں، دائیں بازو کے کارکنان بھی مظاہرے میں شریک ہوئے اور نسل پرستی کے گروپ بھی مرکز میں جمع ہوگئے 18سے 35سالہ عمر کے مہاجرین ستمبر میں برطانیہ پہنچے جنہیں ایک سال تک قیام کرنا ہوگا ان کی سیاسی پناہ کیلئے دی جانیوالی درخواستوں پر کاروائی جاری ہے۔ مذکورہ مہاجرین کا تعلق عراق اور افغانستان سے ہے۔ ویلش کے پہلے وزیر اعظم مارک ڈریک فورڈ نے اس مقام کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے، ہوم آفس بار بار فوجی کیمپ میں رہائش پزیر حالات سے متعلق سنگین معاملات کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے، ویلش گورنمنٹ اور مقامی سروس فراہم کرنے والے اداروں نے پناہ گزینوں کے لئے رہائش کے معیار میں شدید خامیوں سے ہوم آفس کو مستقل طور پر آگاہ کیا ۔ہوم آفس اب تک کسی بھی معنی خیز انداز میں کارکردگی بہتر بنانے میں ناکام رہا ہے۔ پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود اور حفاظت کا مناسب بندوبست ہونا چاہیے، دوسری طرف ہوم آفس کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت پناہ گزینوں کی بہتری، فلاح و بہبود اورانہیں محفوظ بنانے کیلئے دیگر شراکت دادوں اور محکمہ جات کے ساتھ ملکر کام کر رہی ہے۔ وزارت دفاع نے اپنی چند سائٹس کو استعمال کرنیکی پیشکش بھی کی ہے جب ہم ہنگامی رہائش کا استعمال کرتے ہیں تو ہم پورے عمل میں تنظیموں بشمول مقامی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ ویلش کیمپ میں لڑائی جھگڑے کا واقعہ رونما ہوا جس میں پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا تھا حملہ کرنے کے شبہ میں 22اور 25 سالہ نوجوانوں سے تحقیقات کی گئیں ۔ 

تازہ ترین