ضلع کوہاٹ میں ایک خواجہ سرا چاہت کے پیچھے لڑائیوں میں پانچ افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے، 9 نومبر کو دو گروپوں میں لڑائی چاہت کے لیے ہوئی تھی۔
وزیر اعلیٰ کے مشیر ضیاء اللّٰہ بنگش نے چاہت کو ضلعے سے نکالنے کی ہدایت کردی، چاہت کو اس کے ساتھیوں سمیت کوہاٹ سے نکالنے کے فیصلے کے خلاف خواجہ سراء سراپا احتجاج ہیں۔
کوہاٹ میں 9 نومبر کو شادی کی ایک تقریب میں فائرنگ سے پانچ افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے تھے۔
وزیر اعلیٰ کے مشیربرائے سائنس ایند ٹیکنالوجی ضیاء اللّٰہ بنگش نے چاہت نامی خواجہ سراء کو اس واقعہ کا قرار دیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو اسے کوہاٹ سے نکالنے کی ہدایت کی۔
چاہت کو اس کے ساتھیوں سمیت کوہاٹ سے نکالنے کے فیصلے کے خلاف خواجہ سراء سراپا احتجاج ہیں۔ انکا الزام ہے کہ چاہت کے گھر کو تالہ لگا کر اسے نکال دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈی سی کوہاٹ کا کہنا ہے کہ کوہاٹ میں خواجہ سراؤں پر ابھی تک کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے، جبکہ صوبائی حکومت کو بتا دیا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دیدی گی ہے اگر خواجہ سراؤں کی وجہ سے ایسے واقعات رونما ہونے کی بات ثابت ہوگئی تو ان پر پابندی عائد کریں گے۔