• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مفتی عبدﷲ حملہ کیس، سی ٹی ڈی کا امارات حکومت سے رابطے کا فیصلہ

کراچی (طلحہ ہاشمی) مفتی عبدﷲ پر حملے کی تحقیقات کو وسیع کرتے ہوئے سی ٹی ڈی حکام نے ماسٹر مائنڈ اور ’را‘ آپریٹو زاہد عرف شوٹر کو پاکستان کےحوالے کرنے کیلئے حکومت سندھ کے ذریعے متحدہ عرب امارات حکومت سے رابطے کا فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں ڈوزیئر تیار کیاجارہا ہے جو جلد سندھ حکومت کے حوالے کردیاجائے گا اور ایف آئی اے کو بھی آن بورڈ لیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ دنوں جمشید روڈ پر مفتی عبداللہ پر را کی جانب سے حملہ کروانے کے معاملے پر سی ٹی ڈی کی جانب سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، حکام کا بتانا ہے کہ حکومت سندھ کے ذریعے متحدہ عرب امارات حکومت سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے، متحدہ عرب امارات میں موجود لیاری گینگ وار کے کارندے اور را آپریٹو زاہد عرف شوٹر کو پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا، اس سلسلے میں ڈوزیئر تیار کیا جارہا ہے جسے جلد سندھ حکومت کے حوالے کردیا جائے گا،زاہد عرف شوٹر کی پاکستان بے دخلی کےلیےایف آئی اے کو بھی آن بورڈ لیا جائے گا،زاہد عرف شوٹر غیر قانونی طریقے سے ملک سے فرار ہوکر اس وقت متحدہ عرب امارات میں موجود ہے، دوسری جانب آن لائن بائیک سروس پرووائیڈرز سے رائیڈرز کا ڈیٹابھی مانگ لیا گیاہے ، آن لائن بائکس سروس میں کام کرنے والے افراد کا بھی ڈیٹا مانگا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے لکھے گئے گئے خط میں سروس پروائیڈرز سے پوچھا گیا ہے کہ لوگ کیسے آن لائن سروس کا حصہ بنتے ہیں، تفصیلات جمع ہوتی ہیں یا نہیں، اگر ڈیٹا مرتب کیا جاتا ہے تو فراہم کیا جائے، دو روز قبل مفتی عبداللہ پر حملے میں ملوث دو ملزمان سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار کیے گئےتھے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کی جانب سے پریس کانفرنس میں بتایا گیا تھا کہ دونوں گرفتار ملزمان نے متحدہ عرب امارات میں موجود زاہد عرف شوٹر کے حکم پر مفتی عبداللہ پر حملہ کیا تھا، مفتی عبداللہ پر حملے کا حکم را کی جانب سے زاہد عرف شوٹر کو دیا گیا تھا۔

تازہ ترین