• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا موٹاپا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے؟

امریکا میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ موٹاپا بذات خود ایک بیماری ہے جس سے اور بھی بہت سے مرض لاحق ہوسکتے ہیں اور بعض اوقات اس کی وجہ سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیق میںاس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ پیٹ کی چربی میں اضافہ جلد موت کا سبب بن سکتا ہے، میڈیکل جرنل میں شائع کردہ ایک مطالعے میں کہا گیا ہے کہ پیٹ کی چربی جلد موت کی وجہ بن سکتی ہے اور قبل از وقت موت کے خطرے کا تعین کرنے کے لیے باڈی ماس انڈیکس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

باڈی ماس انڈیکس کیا ہے؟

باڈی ماس انڈیکس ایک آسان طریقہ ہے جو لوگوں کے وزن کا اندازہ کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے لیکن اس پر اکثر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ باڈی ماس انڈیکس یہ نہیں بتاتا ہے کہ جسم میں چربی کہاں محفوظ ہوتی ہے۔

موٹاپے کے باعث پیدا ہونے والے خطرناک امراض میں امرض قلب، کینسر، شوگر اور ہائی بلڈ پریشروغیرہ شامل ہیں۔

موٹاپے کی وجہ سے بلڈپریشر کا بڑھ جا نا عام ہے۔موٹاپے کے باعث ہی عورتوں میں رحم کا کینسر ، بریسٹ کینسر ، مردوں میں پرو سٹیٹ کا کینسراور مقعد کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

پیٹ کی زیادہ چربی موت کی وجہ ہے؟

اس حوالے سے ماہرین نے مختلف تجربات اور مطالعے کیے جس کے بعد معلوم ہوا کہ پیٹ کی اضافی چربی واقعی میں جلد موت کا سبب بن سکتی ہے۔

خواتین میں خاص طور پر ہر10 سینٹی میٹر پیٹ کی چربی میں اضافہ 8 فیصد تک موت کے خطرے میں اضافہ کر دیتا ہے جبکہ مردوں میں ہر 10سینٹی میٹر پیٹ کی چربی میں اضافہ موت کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھا دیتا ہے، اس کے برعکس جسم کے دیگر حصوں میں موجود اضافی چربی جلد موت کے خطرے کو کم کرسکتی ہے۔

پیٹ کی اضافی چربی کیسے کم کی جائے؟

پتے والی سبزیوں اور تازہ پھلوں کو غذا میں شامل کریں۔

پروٹین اور کم چربی والی مصنوعات کا انتخاب کریں۔

چینی کا استعمال کم کریں اور کوشش کریں کہ کیک، کوکیز اور میٹھے مشروبات سے پرہیز کیا جائے۔

ڈنر میں بھاری غذا کے بجائے ہلکی غذا اور سلاد کا استعمال کریں۔

زیادہ سے زیادہ ورزش کریں جیسے واک، تیراکی اور جمپنگ وغیرہ۔

تازہ ترین