ملک بھر میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ جاری ہے، خیبر پختون خوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں دفعہ 144 کے تحت کورونا ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں انتظامیہ کی جانب سے نافذ کی گئی ایمرجنسی کے دوران 30 دن تک 5 یا زائد لوگوں کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس دوران ضلع بھر میں جلسے اور جلوسوں پر بھی پابندی ہو گی۔
گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سکھر میں 14 طالبات کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد کالج 15 روز کے لیے بند کر دیا گیا۔
کورونا کیسزکی تعداد میں اضافے کے باعث پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو 22 نومبر کو جلسہ کرنے کی اجازت دینے سے معذرت کر لی۔
پشاور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پشاور میں کیسز کی شرح 13 فیصد تک پہنچ گئی ہے، اس لیے جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
پی ڈی ایم کی جانب سے پشاور میں 22 نومبر کو ہر صورت میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ادھر حکومتِ پنجاب نے آج سے شادی ہالز کے اندر تقریبات پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے نوٹیفکیشن کے مطابق شادی، بیاہ اور دیگر تقریبات کی اجازت صرف کھلی جگہوں پر ہو گی۔
تقریبات میں زیادہ سے زیادہ 300 افراد کو شرکت کی اجازت ہو گی، کھلی جگہ پرتقریبات میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا لازم ہو گا۔
تقریبات کے علاوہ عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنا بھی لازم ہو گا، پابندی کا اطلاق آج سے 31 جنوری تک ہو گا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 2 ہزار 738 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 36 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 868 مریض اس بیماری سے شفایاب ہو گئے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 3 لاکھ 68 ہزار 665 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وباء سے جاں بحق افراد کی کُل تعداد 7 ہزار 561 تک جا پہنچی ہے۔
کورونا وائرس کے ملک بھر میں 33 ہزار 562 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 1 ہزار 517 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 3 لاکھ 27 ہزار 542 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔