کراچی شہرمیں ماسک پہن کر گھر سے نکلنے کی پابندی پر عمل نہ ہونے کے برابر ہے، دکان دار بغیر ماسک کے دکانوں پر موجود ہیں۔
شہرِ قائد میں دکانوں اور مارکیٹس میں خریداری کے لیے آنے والے افراد بھی ماسک پہننے کی پابندی نہیں کر رہے۔
بسوں میں سماجی فاصلے کا خیال نہیں رکھا جا رہا، بسوں کے ڈرائیور، کلینر، کنڈکٹر اور بیشتر مسافر بغیر ماسک کے سفر کر رہے ہیں۔
بازاروں میں رش ہے، لوگ بغیر ماسک کے سماجی فاصلے کا خیال رکھے بغیر گھوم پھر رہے ہیں۔
مختلف ریسٹورینٹس میں اور شادی ہالز میں ماسک پہنے بغیر داخل ہونے نہیں دیا جاتا، تاہم اندر داخل ہونے کے بعد ماسک پہننے کی کوئی پابندی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے کوئی بھی ماسک نہیں پہنتا اور نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھا جاتا ہے۔
اس ساری صورتِ حال کے باعث بچے کنفیوز اور پریشان نظر آتے ہیں جنہیں صرف اسکول، مدارس میں ماسک کی سختی سے پابندی کرائی جاتی ہے جبکہ وہ شہر بھر میں کسی بھی جگہ اس حوالے سے پابندی اور حفاظتی اقدامات کی دھجیاں اڑتے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے گزشتہ روز ماسک پہننے کے حوالے سے نیا ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ شہری گھروں سے باہر جاتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری و نجی دفاتر میں ماسک کا استعمال لازمی ہے، بازاروں اور شاپنگ مال وغیرہ میں بھی ماسک کا استعمال لازم ہے۔
این سی او سی کے مطابق اب تک 11 شہروں میں 4 ہزار 374 لاک ڈاؤن نافذ کیئے گئے ہیں۔
این سی او سی نے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیشِ نظر 11 بڑے شہروں میں مارکیٹیں، شاپنگ مالز، شادی ہالز، ریسٹورنٹس رات 10 بجے جبکہ تفریح گاہیں اور پارک شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
این سی او سی کے مطابق ہاٹ اسپاٹ قرار دیئے گئے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہوگا، جبکہ اسپتال، میڈیکل اسٹورز، کلینک، پٹرول پمپس اور بیکریاں کھلی رہیں گی۔
این سی او سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو مزید سختی کرنی پڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس نے مزید 16 افراد کی جان لے لی، جبکہ 908 نئے کورونا کیسز سامنے آگئے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 3 لاکھ 31 ہزار 108 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وباء سے جاں بحق افراد کی کُل تعداد 6 ہزار 775 تک جا پہنچی ہے۔
کورونا وائرس کے ملک بھر میں 11 ہزار 695 مریض اب بھی اسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 624 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 3 لاکھ 12 ہزار 638 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔