• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیزی سے بدلتی دنیا میں فاسٹ فوڈ کی مقبولیت یورپ اور امریکہ کے ساتھ دنیا بھرمیں پھیل گئی۔ خاص طور سے نوجوانوں میں پسندیدہ غذابن گیا ۔ آج کل رستوراں میں کھانا کھانا فیشن بن گیا ہے۔ نوجوان دوستوں کے ساتھ فاسٹ فوڈ کھا کر نہ صرف انجوائے کرتے ہیں بلکہ تصاویر بھی سوشل میڈیا، فیس بک واٹس اپ،انسٹاگرام پر اب لوڈ کرکے دیگر نوجوانوں کو فاسٹ فوڈ کھانے پر اُکساتے ہیں ہیں، دوستوں اور احباب کے کمنٹس ملنے پر خوش ہوتے ہیں ۔ اب ان نوجوانوں میں یہ اسٹیٹس سمبل بن گیا ہے۔ اپنے دوستوں کو ٹریٹ دیں یا سالگرہ کی تقریب کا اہتمام، ہو وہ فاسٹ فوڈ کو ترجیح دیتے ہیں اور اسے باعث فخر سمجھتے ہیں۔ ان کے نزدیک فاسٹ فوڈ کا ذائقہ منفرد ہوتا ہے۔

فری ہوم ڈلیوری کی وجہ سے بھی نوجوانوں میں فاسٹ فوڈ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔کواپنی جانب مبذول کر رہی ہیں۔ فری ہوم ڈلیوری کی سہولت کے باعث کی نوجوان لڑکیاں بھی اپنی دوستوں کی دعوت گھر بیٹھے کر لیتی ہیں۔اکثر نوجوان جو طویل شفٹوں یا دفاتر وغیرہ میں کام کرتے ہیں، ان کے پاس کھانے کا انتظام نہیں ہوتا تو وہ قریبی فاسٹ فوڈ شاپ میں جاکر یا آرڈر کرکے منگالیتے ہیں۔

کرونا وائرس کی وجہ سے ملک میں لاک ڈاون ہوا تو نوجوان طبقہ گھروں میں مقید ہوگیا، اس دوران فاسٹ فوڈ ہوم ڈلیوری نے ان کی عادت مزید پختہ کردی۔ اس سے غیر صحت مندانہ عادت کو فروغ مل رہا ہے۔ اس کے بڑھتے استعمال نے سماجی و معاشرتی زندگی کو مکمل تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ صبح کا ناشتا اور رات کا کھانا تاخیر سے کھانے کے باعث نو جوان نسل کی سماجی زندگی اب گھر اور خاندان کے بجائے ہوٹلوں تک محدود ہوگئی ہے۔آج ہر طرف برگر ، پیزاہاؤس نظر آتے ہیںاور ادھر سے اُٹھتی اشتہا انگیز خوشبو نوجوانوں کو اپنی طرف مائل کرتی ہیں۔

فاسٹ فوڈ کے بڑھتے ہوئے رحجان کی وجہ سے نوجوانوں میں مٹاپے میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، خصوصاً لڑکیوں میں۔ اگر نوجوان خود کو اسمارٹ دیکھنا چاہتے ہیں تو اپنے کھانے پینے کی عادات پر سختی سے کنٹرول کریں۔ فاسٹ فوڈ سے گریز کریں چند منٹوں کے آرام اورلذت کی خاطر صحت سے سمجھوتا کرنا عقل مندی نہیں،۔ طبی ماہرین بھی فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے پرہیز کا مشورہ دیتے ہیں، کیوں کہ ان میں کیلوریز کا تناسب خاصا زیادہ ہوتا ہے۔ ان کے نزدیک یہ صورت حال انتہائی پریشان کن ہے کہ ایک بچہ یا نوجوان جس کا جسم ابھی نشوونما کے مراحل سے گزر رہا ہے وہ کولڈ ڈرنک کو دودھ اور برگر کوروٹی پر فوقیت دے ۔

نوجوان مضر اثرات کے انجام سے بے خبر باقاعدگی سے ا س کا استعمال کررہے ہیں۔ فاسٹ فوڈ کلچر ہمارے نوجوانوں کی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہےنوجوانوں میں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے اور اس سے بچاو ٔکے لئے ضروری ہے کہ والدین اساتذہ اور معاشرے کے دیگر معزز افراد نوجوانوں میں اس کے نقصانات کو اجاگر کریں اور صحت بخش سادہ اور روایتی کھانوں خصوصاً گھر کے کھانوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ نوجوان روزمرہ کے کھانوں میں تازہ سبزیوں، پھلوں، دودھ اور مختلف غذائیت سے بھرپور اشیا کا استعمال کریں۔روازنہ ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں،کیوں کے صحت سے بڑی کوئی نعمت نہیں ہے

تازہ ترین