• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور جلسے کی اجازت کی درخواست 5 نومبر کو دی، اپوزیشن اتحاد


اپوزیشن اتحاد نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کو پشاور جلسے کی این او سی کے لیے 5 نومبر کو درخواست دی تھی۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں کے صوبائی رہنماؤں نے پشاور میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر اپوزیشن اتحاد میں شامل عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما سردار حسین بابک نے کہا کہ جلسے کی اجازت کے لیے درخواست 5 نومبر کو دی تھی۔

سردار حسین بابک نے کہا کہ درخواست کے باوجود حکومت کی جانب سے تصادم کا ماحول پیدا کیاجارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے بین الاضلاعی بارڈر پر نفری تعینات کی ہے تاکہ لوگوں کو روکیں۔

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما لطف الرحمٰن نے کہا کہ پشاور جلسے کے لیے کل سے اسٹیج تیار کرانا شروع کریں گے۔


انہوں نے کہا کہ ہم کسی دھمکی سے نہیں ڈرتے، ہر گلی محلے میں حکومت سے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی نے کہا کہ پی ڈی ایم متحد ہے، پشاور جلسے میں ایس او پیز کا خیال رکھیں گے، بیورو کریسی سے ایسا تاثر نہیں ملنا چاہیے کہ وہ ٹائیگر فورس ہو۔

قومی وطن پارٹی کے رہنما سکندر شیرپاؤ نے استفسار کیا کہ حکمران تو کورونا وائرس کی پہلی لہر میں غیر سنجیدہ رہے، اب کیسے جاگ گئے؟

ان کا کہنا تھا کہ پشاور جلسے کی این او سی نہ دینے کا فیصلہ اسلام آباد سے ہوا ہے، یہ صوبائی حکومت تو ریموٹ کنٹرول سے چل رہی ہے۔

تازہ ترین