• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپیکر قومی اسمبلی / اپوزیشن اختلافات کے باعث پارلیمانی امور متاثر

اسلام آباد (طارق بٹ) اسپیکر قومی اسمبلی / اپوزیشن اختلافات کے باعث پارلیمانی امور متاثر ہورہے ہیں۔ اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ان پر الزام غلط ہے۔ جب کہ ایاز صادق کا کہنا ہے کہ انہیں پارلیمانی قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کا کہہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، متحدہ اپوزیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمانی امور میں اپنے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا ہے۔ اسد قیصر نے خط کے ذریعے اپوزیشن کو بتایا ہے کہ ان پر یہ الزام غلط ہے کہ وہ کسی بھی رکن یا پارلیمانی گروپ کے خلاف تعصب رکھتے ہیں یا کوئی انہیں ایسا کرنے پر مجبور کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ قانون کے مطابق ہی چلتے ہیں۔ اسپیکر کا کہنا تھا کہ وہ زیر حراست اپوزیشن ارکان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کررہے ہیں، جب کہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ انہوں نے درخواست کے باوجود پروڈکشن آرڈرز جاری کرنا روک دیا ہے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ انہوں نے اسپیکر کو کہہ دیا ہے کہ وہ پارلیمانی قواعد وضوابط پر عمل کریں تاکہ قانون سازی کا وقار برقرار رہے۔ ن لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ خط کا بنیادی مقصد اسپیکر کو یہ واضح کرنا تھا کہ ایوان اس طرح نہیں چلتا جیسا کہ وہ چلانا چاہتے ہیں کیوں کہ یہ پارلیمانی تاریخ کے خلاف ہے۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے ساتھ اس حوالے سے مزید بات چیت فائد مند ہوگی۔ اپوزیشن اور اسد قیصر کے درمیان طویل عرصے سے کوئی روابط نہیں ہوئے اور نا ہی مستقبل قریب میں مشاورت کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی پالیسی اور رویہ دیکھ کر کوئی بھی اپوزیشن رکن ، اسد قیصر کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی برائے کوروناوائرس کے 25 نومبر کے اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔ اجلاس کا وقت جو کہ اب ان۔کیمرا ہوگا اسے دو گھنٹے بڑھا دیا گیا ہے۔ اجلاس میں کوروناوائرس کی صورت حال سے متعلق اعلیٰ حکام بریفنگ دیں گے۔ 26 رکنی کمیٹی میں بڑی تعداد میں سینئر اپوزیشن رہنما بھی شامل ہیں۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ بغیر مشاورت اپوزیشن رہنمائوں کو صرف خط لکھنا احسن اقدام نہیں ہے جب کہ طرفین کے درمیان کوئی رابطے بھی نہیں ہیں۔ سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اب تک اپوزیشن سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے، صرف وزیراعظم نے ہی ایک بیان جاری کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن ان اصلاحات سے متعلق کچھ شقوں کے پس پردہ مقاصد سے بخوبی واقف ہیں۔ دریں اثنا سینیٹ نے تمام پارلیمانی باڈیز کے اجلاس کوروناوائرس میں پھیلائو کے سبب معطل کردیئے ہیں۔ کوروناوائرس کی نئی لہر سے قومی اسمبلی کا کمیٹی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ تاہم، پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) شیڈول متاثر نہیں ہوا ہے۔ تقریباً 11 ضمنی کمیٹیوں کے اجلاس آئندہ دو ہفتوں میں ہوں گے۔ تاہم، جہاں تک دیگر پارلیمانی باڈیز کے اجلاسوں کا تعلق ہے تو صرف تین کمیٹیاں کابینہ سیکرٹریٹ، حکومتی یقین دہانیاں اور پاک۔چین اقتصادی راہداری کے ہی آئندہ ہفتے اجلاس ہوں گے۔ جس کے بعد مزید کسی اجلاس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

تازہ ترین