سابق وزیر اعظم نواز شریف کی والدہ کی میت لندن سے پاکستان روانگی تک اسلامک سینٹر منتقل کرنے کے مناظر سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں۔
مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں ایک تصویر شیئر کی جس میں نواز شریف ماسک پہنے کھڑے ہیں۔
تصویر میں نواز شریف کے ہمراہ دیگر قریبی عزیز و اقارب کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
مریم نواز کی جانب سے ری ٹوئٹ کردہ ٹوئٹر پیغام میں لکھا گیا کہ ’اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے ہاتھوں سے اپنی ماں کو رخصت کرنا دنیا کا سب سے بڑا دکھ ہے۔‘
بتایا جارہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی بہن کوثر اپنی والدہ بیگم شمیم اختر کی میت کو لے کر لندن سے پاکستان روانہ ہوں گی۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی والدہ کا ڈیتھ سرٹیفکٹ اور دوسری دستاویزات مکمل کرنے کے بعد ان کی میت تدفین کے لیے لاہور روانہ کی جائے گی۔
لاہور روانگی سے قبل مرحومہ شمیم اختر کی نماز جنازہ مرکزی لندن کی ریجنٹ اسلامک سینٹر میں بھی ادا کی جائے گی جہاں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور خاندان کے دیگر قریبی مرد حضرات شرکت کریں گے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر طویل علالت کے بعد گزشتہ روز انتقال کرگئیں، رہنما (ن) لیگ عطاء اللہ تارڑ نے نواز شریف کی والدہ کے انتقال کی تصدیق کی۔
نواز شریف کی والدہ شدید علالت کے باوجود فروری میں لندن روانہ ہوئی تھیں، ڈاکٹروں نے انہیں طویل سفر سے منع کیا تھا لیکن انہوں نے اپنے بیٹے کے پاس جانے کا کہا۔
نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کی عمر تقریبا 90 سال تھی جب کہ ان کے خاوند میاں محمد شریف کا 2004ء میں جدہ میں انتقال ہوا تھا۔