پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے پنجاب پولیس سے سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شیری رحمٰن نے علی قاسم گیلانی کی گرفتاری پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی قاسم گیلانی پر بہیمانہ تشدد ایک افسوس ناک واقعہ ہے، سنگدلی کی انتہا ہے کہ علی قاسم گیلانی کو قید کر کے کسی کو ملاقات بھی نہیں کرنے دی جا رہی۔
اُنہوں نے کہا کہ پولیس افسران واٹس ایپ پر موصول ہونے والی ہدایات پر کام کے بجائے آئین کی پاسداری کریں۔
شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ حکومت اپوزیشن کے خلاف ریاستی طاقت استعمال کرنے سے باز آئے، وفاقی وزیر نے کل سکھر میں جلسہ کیا، حکومت کا دہرا معیار قابلِ مذمت ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس کے نام پر اپوزیشن کو نشانہ بنا رہی ہے۔
واضح رہے کہ ملتان میں گرفتار کیئے گئے سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی کو ڈپٹی کمشنر ملتان کی جانب سے ایک ماہ کے لیے جیل بھیجنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ملتان کی جانب سے علی قاسم گیلانی کی گرفتاری کے سلسلے میں جاری کیئے گئے مراسلے کے مطابق علی قاسم گیلانی نے کورونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کی اور زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، علی قاسم گیلانی اسٹیڈیم میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کی اجازت نہیں ہے۔
ڈپٹی کمشنر ملتان کا سرکاری مراسلے میں کہنا ہے کہ جلسہ کرنا کورونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی ہے، علی قاسم گیلانی لوگوں کو جلسے کے لیے اکسا رہے ہیں۔