• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر ظفر اللّٰہ خان جمالی کا شمار بلوچستان کے انتہائی معتبر اور نمایاں سیاستدانوں میں ہوتا ہے، وہ وزیر اعظم پاکستان کے منصب پر بھی فائز رہے، ظفر اللّٰہ جمالی وزیر اعلیٰ اور نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی رہے، اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی وزیر سمیت وہ دو بار سینیٹ کے رکن بھی رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم میر ظفر اللّٰہ خان جمالی یکم جنوری 1944 کو پیدا ہوئے، ان کا تعلق ضلع نصیر آباد کے علاقے روجھان کے سیاسی خاندان سے تھا۔

انہوں نے ابتدائی تعلیم لارنس کالج مری سے حاصل کی، ایچیسن کالج لاہور سے اے لیول ،گورنمنٹ کالج لاہور سےگریجویشن کیا، پنجاب یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹرزکی ڈگری حاصل کی۔

میر ظفر اللّٰہ جمالی نے اپنے سیاسی کیرئر کا آغاز 1970 میں کیا تھا اور پہلی بار 1970 کے جینڈر الیکشن میں حصہ لیا تاہم اس میں وہ کامیابی حاصل نہیں کرسکے، اس کے بعد انہوں نے 1977 کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی بار بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور صوبائی وزیر بھی رہے۔

سابق صدر جنرل ضیاء الحق کے دور میں انہیں وفاقی کابینہ میں وزیر مملکت مقرر کیا گیا، اس کے بعد 1985 کے عام انتخابات میں دوبارہ اپنے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور اس وقت کے وزیر اعظم کی وفاقی کابینہ میں شامل رہے انہیں وفاقی وزیر پانی و بجلی کی وزرات ملی۔


1988 میں ظفر اللّٰہ خان جمالی نگران وزیراعلی بلوچستان رہے، 1988 کے عام انتخابات میں دوبارہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے منصب پر فائز رہے، 1993 کے عام انتخابات میں وہ مسلم لیگ کے ٹکٹ پر دوبارہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوگئے ۔

وہ 1994 اور 1997 میں سینیٹ کے رکن بھی رہے اور 1997 میں دوبارہ نگراں وزیراعلی بلوچستان رہے، میر ظفراللّٰہ خان جمالی وزیر اعظم پاکستان کے منصب پر فائز رہے، وہ 23 نومبر 2002 کو پاکستان کے تیرہویں وزیراعظم منتخب ہوئے ان کے وزرات عظمی کے دور میں بھارت سے ایل او سی پر سیز فائر کا معاہدہ طے پایا، تاہم 26 جون 2004 کو وزرات عظمیٰ کے منصب سے مستعفی ہوگئے تھے۔

انہیں کھیلوں سے بھی بہت دلچسپی تھی، وہ زمانہ طالب علمی میں خود بھی ہاکی کھیلتے رہے، وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہے۔

تازہ ترین