اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللّٰہ کی خود کو قرنطینہ کرنے کے باعث عدم پیشی پر ایل این جی ریفرنس کی سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان اور دیگر کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے کی۔
دورانِ سماعت شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے تاہم شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللّٰہ قرنطینہ میں ہونے کے باعث پیش نہ ہوئے۔
معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بیرسٹر ظفر اللّٰہ کی والدہ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے، جس کے بعد بیرسٹر ظفر اللّٰہ خود بھی قرنطینہ میں ہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بیرسٹر ظفر اللّٰہ کی عدم پیشی پر ایل این جی ریفرنس کی سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
ایل این جی ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا پچھلا کیس 9 سال چلا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کی میٹنگ ہے، میٹنگ میں دیکھا جائے گا 13 دسمبر کے بعد کیا کرنا ہے، پارلیمانی نظام یک طرفہ نہیں چل سکتا۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ عوام کی مشکلات پیچھے رہ گئی ہیں، پیٹرولیم بحران حکومت نے خود پیدا کیا ہے، حکومت کی ناکامی ہے، معیشت برباد ہے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما نے مزید کہا کہ ہم نظام کی خرابی کی بات کر رہے ہیں، اقتدار کی نہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا ہے کہ جو 2018ء کے الیکشن میں ہوا، وہ دوبارہ ہوا تو ملک آگے نہیں چلے گا۔