• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر منتخب افراد کے کہنے پر کوئی استعفیٰ نہیں دے گا، شبلی فراز


وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر منتخب مولانا فضل الرحمٰن اور مریم نواز کے کہنے پر کوئی بھی استعفیٰ نہیں دے گا۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران شبلی فراز نےکہا کہ الیکشن جیت کر آنے والے جانتے ہیں کہ استعفیٰ دینا آسان ہے اور الیکشن لڑنا مشکل کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اشتہاری ملزم کی صاحبزادی آج حکومت کو دھمکیاں دے رہی تھیں، مریم صفدر کہتی ہیں کہ استعفیٰ نہ دینے والوں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے۔

شبلی فراز نے استفسار کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے اپنی پوری سیاست میں اسلام کی کیا خدمت کی؟ انہوں نے کشمیر کاز کے لیے کیا کیا؟


ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دور حکومت میں اہل لوگوں نے مایوس ہوکر پاکستان کو چھوڑ دیا تھا، موجودہ حکومت ملک بچانے کے لیے تلخ فیصلے کررہی ہے اور ان تلخ فیصلوں کی قیمت اٹھارہی ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پچھلے دورِ حکومت میں اقربا پروری اور سفارش کی بنا پر لوگوں کو نوکریاں دی گئیں، اپوزیشن نہیں چاہتی کہ پاکستان ایسے دور میں داخل ہو جہاں اداروں کا تقدس ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی سطح پر کشمیر کے لیے مدلل حکمتِ عملی اختیار کی۔

شبلی فراز نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہاہے، وبا سے بچاؤ کے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا، اس معاملے پر بھی اپوزیشن غیر ذمے داری کا مظاہرہ کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ناٹک رچارہی ہے، بےحسی کا ثبوت دے رہی ہے جو ملک و عوام کےمفاد میں نہیں، ان کا عوام کے لیے کوئی ایجنڈا نہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پوزیشن میں شامل وہی لوگ ہیں جو پچھلے کئی سالوں سے اقتدار میں تھے، یہ لوگ چیزوں کو اپنی مرضی کے مطابق دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن 2013 سے بہت بہتر تھے، الیکشن کےنتائج کسی کی مرضی اور منشا کےمطابق نہیں ہوسکتے، فضل الرحمٰن الیکشن ہار جائیں تو الیکشن دھاندلی زدہ تھا، ان کا بیٹا جیت جائے تو ٹھیک تھا۔

شبلی فراز نے کہا کہ آپ ان کی تقریریں سن لیں، یہ کہتے ہیں کہ حکومت کو گھر بھیجنا ہے، اپوزیشن والے ہوتے کون ہیں کہ حکومت کو گھر جانا چاہیے، انہوں نے ماضی میں ملک کے اداروں کو مفلوج کیا۔

تازہ ترین