ماحول دوست عمارت (گرین بلڈنگ) ایک ایسے تعمیراتی ڈھانچے کی تشکیل کا عمل ہے، جس میں ڈیزائننگ ، تعمیر، کام، بحالی، تزئین و آرائش اور تعمیر نو کے دوران ماحولیاتی ذمہ داریوں کو پورا اور وسائل کا مؤثر استعمال کیا گیا ہو۔
ماحول دوست عمارتیں پانی ، توانائی یا قدرتی وسائل کا محدود استعمال کرکے ماحولیات سے منفی اثرات کو نہ صرف کم یا ختم کرسکتی ہیں بلکہ بہت سے معاملات میں ان کا ماحولیات پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ ماحول دوست عمارتوں کی تعمیر میں پائیدار مواد کو شامل کیا جاتا ہے (جیسے استعمال شدہ، ری سائیکل یا قابل تجدید وسائل سے بنا ہوا مواد)۔ دنیا بھر کی تعمیراتی کمپنیاں اب ماحولیات کو ذہن میں رکھ کر عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں، جس کے ٹرینڈز ذیل میں بتائے جارہے ہیں۔
قدرتی آفات سے محفوظ عمارتیں
تیزی سے تبدیل ہوتا ماحول اور عالمی درجہ حرارت تعمیراتی صنعت کے لیے مشکلات پیدا کررہے ہیں، اسی لیے تعمیرات میں نئے معیارات استعمال کرنے کی ضرورت زور پکڑ گئی ہے۔ مالی لحاظ سے بھی اس کا اثر ریئل اسٹیٹ مارکیٹ پر پڑا ہے کیونکہ عمارتوں کو پائیدار بنانے اور آفات کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے پر زیادہ رقم خرچ کی جارہی ہے۔
قدرتی آفات سے نپٹنے کیلئے ایسی عمارتیں اور انفرااسٹرکچر بنائے جارہے ہیں جو ماحولیاتی دھچکوں کو برداشت کرتے ہوئے اپنے وجود کو قائم رکھ سکیں، جیسے کہ طوفان، پانی کے بہائواور بلند وبالا ڈیزائن کے خلاف مزاحمت کرنے والے تعمیراتی مٹیریل اور ہواکے تھپیڑوں کو جھیلنے والی چھتوں کے ڈیزائن وغیرہ۔
ری سائیکلنگ
ہرسال عمارت سازی میں ٹنوں کے حساب سے تعمیراتی مٹیریل ضائع ہوتاہے۔ اس کے علاوہ عمارتوں کو گرانے اور تعمیرنو میں بھی مٹیریل بچ جاتاہے ۔ یہ ضروری ہے کہ اس بچ جانے والے مٹیریل کو تلف کرنے کے بجائے عمارتوںکی تعمیر میں دوبارہ استعمال کیا جائے۔ اگر مٹیریل عمارت کے لیے موزوں نہ ہو تو اسے سڑکوں کی تعمیر میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ماحول دوست عمارتیں
دورِ جدید میں ایسی ماحول دوست عمارتیں بنانے کی ضرورت ہے جن سے مضر گیسوں کا اخراج کم ہوتا ہو، توانائی اور قابل استعمال پانی کی بچت ہوتی ہو، بارشوں کا پانی ذخیرہ کرنے کی جگہ اور اس کی صفائی کا نظا م موجود ہو، دیواروںمیں زندگی ہو یعنی وہ پودوں، پھولوں اوربیلوں وغیرہ سے بھری ہوں جبکہ توانائی کے ذرائع قابل تجدید ہوں۔ اس کے سماجی اور مالیاتی فوائد بھی ہوں گے جیسے کہ یوٹیلیٹی اخراجات کم اور جائیداد کی قیمت بڑھ سکتی ہے۔
ماحول دوست عمارتیں بھی ہماری اور کرہ ارض کی صحت پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔ محفوظ عمارتوں کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لیے معیار قائم کرنے والی تنظیم انٹر نیشنل کوڈ کونسل نے ماحول دوست عمارتوں کی تعمیر میں رہنمائی کے لیے ایک کوڈ یا اسٹینڈرڈز کا ضابطہ بھی جاری کیا ہوا ہے۔ ان قواعد اور رہنما اصولوں کی تیاری کے لیے تعمیرات ، ہیٹنگ اور ایئر کنڈیشننگ سے منسلک ماہرین کی مدد حاصل کی گئی تاکہ عمارتوں کو ماحول دوست بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی پائیداری میں بھی اضافہ کیا جاسکے۔
مائیک آرمسٹرانگ کا تعلق انٹرنیشنل کوڈ کونسل سے ہے، وہ کہتے ہیں کہ یہ قانون استعمال کے قابل بنائے جانے والے مٹیریل اور ضائع شدہ تعمیراتی اشیا ، توانائی ، روشنی اور اُس قطعہ اراضی سے متعلق ہوگا جس پر عمارت تعمیر کی جائے گی ۔ اس کا بنیادی مقصد مستقبل کی کمرشل عمارتوں کو زیادہ دیر پا بنانا ہے۔
ماہر تعمیر کرسٹوفر گرین اس کوڈ پر کام کرنے والوں میں سے ایک ہیں ۔ان کے خیال میں ماحول دوست تعمیرات کے کئی رخ ہیں جیسے کہ عمارت کتنی توانائی استعمال کررہی ہے ، ماحول پر اس کا کیا اثر ہو رہا ہے ، اس کے اندر ہوا کا معیار کیسا ہے اور کس قسم کے مٹیریل استعمال ہوئے ہیں ۔ کرسٹوفر اور دیگر افراد کے مطابق امریکا میں تعمیر شدہ عمارتیں پورے ملک میں استعمال ہونے والی کل توانائی کا چالیس فیصد کھا جاتی ہیں۔ اس معاملے میں انہوں نے ٹرانسپورٹیشن اور صنعت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔اس میں پرنٹرز اور فیکس مشینوں کے لیے استعمال ہونے والی بجلی، رات بھر روشن رہنے والی بتیاں اور دوسری بہت سی چیزیں شامل ہیں ۔
ماحول دوست تعمیر کے حوالے سے واشنگٹن میں واقع نیشنل ایسو سی ایشن آف رئیلٹرز کی عمارت ایک خوبصورت مثال ہے جو کہ دوبارہ استعمال کے قابل بنائے گئے کنکریٹ اور اسٹیل کی مدد سے زمین کے ایک ایسے ٹکڑے پر بنائی گئی ہے جہاں پہلے انتہائی غیر ماحول دوست گیس اسٹیشن ہوا کرتا تھا۔ اس عمارت کے گرد شیشہ ہے جو سورج کی تپش کو منعکس کرکے حرارت کو عمارت کے اندر محفوظ کرتا ہے، اس طرح توانائی کو ضائع ہونے سے بچایا جاتا ہے۔ ڈیزائینرز نے اس میں مقامی سطح پر تیارکیا جانے والا فرنیچر اور دوبارہ استعمال کے قابل بنایا گیا مواد استعمال کیا ہے۔
واشنگٹن میں واقع رئیلٹرز کی عمارت میں بارش کے پانی کو جمع کرکے پودوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ سائیکلوں پر دفتر آنے کے لیے ملازمین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جبکہ باتھ رومز تک میں پانی کے محتاط استعمال کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ہمیں بھی اپنے ملک میں ماحول دوست عمارتوں کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی کیونکہ وسائل کا بےدریغ استعمال ایک نہ ایک روز وسائل کی قلت کا باعث بن جائے گا۔