مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا وزیر اعظم عمران خان سے متعلق کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اعتراف کر چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف جانے کا فیصلہ بر وقت نہیں کر سکے۔
احسن اقبال نے اپنے ایک بیان میں حکومت کو جلسے سے متعلق جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جلسےکا خوبصورت پہلو یہ تھاکہ پی ڈی ایم نے لاہور میں وفاق پاکستان کا اجتماع کیا، پی ڈی ایم کا گلدستہ اور پلیٹ فارم وفاق کی مضبوطی کی ضمانت فراہم کرتاہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں لانگ مارچ شروع کریں گے، پی ڈی ایم کی لیڈرشپ فیصلہ کرے گی تو سوا 4 سو حلقوں سے زیادہ استعفےآئیں گے، جب 840 میں سے سوا 4 سو حلقوں سے استعفے آئے تو ضمنی نہیں جنرل الیکشن ہوگا۔
انہوں نے حکومت کی پالیسیز پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایل این جی میں اس حکومت نے ملک کو 122 ارب کا نقصان پہنچایا، وزیراعظم عمران خان اور وزیر ہوا بازی کے بیانات نے پوری ایوی ایشن انڈسٹری کو تباہ کیا، پاکستان پراناڑی حکمران کو مسلط کر کے ترقی کی رفتار، سمت کو تباہ کر دیا گیا ہے ۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی داؤ پر لگ چکی ہے، یہ حکومت ہرچیز میں جواب یہ دیتی ہےکہ پچھلےحکمران معیشت تباہ کر گئے، موجودہ حکومت نےاس زرعی ملک کو ہر فصل میں تباہ کر دیا ہے، آج پاکستان گندم، چینی، کپاس درآمد کر رہا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس حکومت کی وجہ سے بھارت نے کشمیر کو ہڑپ کر لیا ہے، دشمن کویہ جرات ہوئی ہے کہ اس نے کشمیر پر حملہ کر دیا ہے، کشمیر کے مجاہدوں اور عوام کی قربانیوں پر آج یہ حکومت ہاتھوں میں چوڑیاں ڈال کربیٹھی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ حکومت پاکستان کی معیشت، سیاست، قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے، معیشت تباہ ہوجائے، سیاست میں انتشار ہو تو قومی سلامتی بھی داؤ پرلگ جاتی ہے، اس حکومت نےپاکستان کی قومی طاقت کو کمزور کر دیا ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا ہے کہ ملک ٹینکوں توپوں سے نہیں سیاسی معیشت اور دفاع کے پہیے مل کر چلیں تو دفاع ہوتا ہے، اس حکومت کی وجہ سے ملک انتشار کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی سے، الیکشن چرا کر ایک نااہل نالائق حکومت کوکیوں مسلط کیا گیا ہے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ وقت آگیا ہےکہ پاکستان کے نظام کو آئین کے مطابق چلانے کے لیے درست کیاجائے، کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں پاکستانی عوام ان کےحق خودارادیت کی مکمل حمایت کریں گے۔