قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر نے مینجمنٹ سے مایوس ہو کر کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔
فاسٹ بولر محمد عامر پاکستان کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ پر برس پڑے، انہوں نے کہا کہ مجھے ذہنی طور پر ٹارچر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنا ذہنی دباؤ برداشت نہیں کرسکتا ، موجودہ ٹیم منیجمنٹ مجھے کھیلانا نہیں چاہتی، فی الحال اس مینجمنٹ کی وجہ سے کرکٹ چھوڑ رہا ہوں۔
محمد عامر نے کہا کہ 2010 سے 2015تک میں پہلے ہی ٹارچر میں رہا، پی سی بی کے صرف دو افراد نے مجھے سپورٹ کیا، نجم سیٹھی اور شاہد آفریدی کا ہمیشہ شکر گزار رہوں گا، دونوں نے مجھے بھرپور سپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے ہر فیصلے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ، میں ملک سے کھیلنا چاہتا ہوں۔
ٹوئٹر پر اسپورٹس جرنلسٹ شعیب جٹ نے محمد عامر سے بات چیت کرتے ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا ہے جس میں وہ مینجمنٹ کی جانب سے مسلسل نظر انداز کیے جانے پر مایوس نظر آئے۔
انہوں نے کہا کہ 2010 سے 2015 تک بہت ٹارچر دیکھ چکا ہوں مزید ٹارچر برداشت نہیں کرسکتا۔
عامر کے اس انٹرویو کے بعد ان کے مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور سوشل میڈیا پر اس وقت مذکورہ انٹرویو کے چرچے ہیں۔
عامر کے اس اعلان کے بعد فوراً ہی پاکستان کے ٹوئٹر ٹرینڈ پینل پر سرفہرست ٹرینڈز میں محمد عامر کا نام موجود ہے۔
محمد عامر کے ایک مداح نے ان کی ریٹائرمنٹ کے دن کو ایک افسردہ دن قرار دیا۔
ایک مداح نے عامر کی ریٹائرمنٹ کو ایک بری خبر کہا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل دورہ نیوزی لینڈ کیلئے اسکواڈ سے ڈراپ ہونے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے محمد عامر نے جواب دیا تھا کہ مصباح الحق صاحب ہی بتا سکتے ہیں۔
محمد عامر کو زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز کیلئے بھی اسکواڈ میں شامل نہیں تھے۔ اس کے بعد دورہ نیوزی لینڈ کیلئے بھی اسکواڈ میں انہیں شامل نہیں کیا گیا۔