اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ڈینئل پرل قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے موقع پر قرار دیا ہے کوئی بھی نئی دستاویز پیش کرنے سے پہلے فریقین کو عدالت سے اجازت لینا ہوتی ہے،حیرانی کی بات ہے یہ اضافی دستاویزات سپریم کورٹ کی فائل میں کیسے آگئیں،عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات کو تصدیق ہونے تک نہیں دیکھے گی، پہلے تصدیق کرائیں۔معاملہ کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔