• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈینیئل پرل کے قاتلوں کی رہائی روکنے کیلئے پاکستان کی کوشش

اسلام آباد (اے ایف پی) مقتول امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے والد نے جمعہ کے روز ایک مقامی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں 2002 میں ان کے بیٹے کے قتل کے الزام میں ایک عسکریت پسند کی رہائی کا حکم دیا گیا تھا۔

ڈینیئل پرل کے والد جوڈی پرل نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ہمیں یہ سن کر خوشی ہوئی ہے کہ حکومت رہائی کے حکم کے خلاف اپیل دائر کررہی ہے تاکہ ہمارے بیٹے کے قاتل جیل میں رہیں۔

ملزمان کی رہائی کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ احمد عمر سعید شیخ کی سزائے موت کو کالعدم قرار دینے اور اس کیس سے وابستہ تین دیگر افراد کو بری کردینے سے پھیلنے والے غم و غصے کے مہینوں بعد سامنے آیا ہے۔ جوڈی نےعدالت کے تازہ ترین حکم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس پر یقین کرنے سے انکار کرتے ہیں کہ پاکستان حکومت اور پاکستانی عوام اس نام نہاد انصاف سے اس کے نام کو داغدار ہونے دیں گے اور انصاف کی بالادستی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سپریم کورٹ آف پاکستان پر بھی مکمل اعتماد ہے کہ وہ ہمارے پیارے بیٹے کو انصاف فراہم کرے گا اور آزادی صحافت کی اہمیت کو تقویت بخشے گا۔

جمعرات کو جاری ایک تحریری حکم میں عدالت نے حکم دیا تھا کہ چاروں کو "اس حکم کی وصولی کے ساتھ ہی جیل سے رہا کیا جائے"۔شیخ اور اس کے ساتھی ملزمان کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے کہا کہ عدالت کو پتہ چلا ہے کہ "ان کو ان کی آزادی سے محروم کرنے کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے"۔

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف یقینی طور پر اپیل دائر کریں گے۔ انہوں نے کسی بھی ٹائم فریم کی وضاحت نہیں کی تاہم اس بات پر زور دیا کہ قانونی کارروائی میں وقت لگتا ہے۔

تازہ ترین