• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کامران غلام نے کئی بڑے ٹیسٹ کرکٹرز کو پیچھے چھوڑ دیا


قائدِاعظم ٹرافی میں خیبر پختون خوا کی نمائندگی کرنے والے کامران غلام نے کئی بڑے کرکٹرز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

کامران غلام نے قائدِاعظم ٹرافی 2020ء میں 1218 رنز اسکور کر لیے ہیں اور وہ تاحال وکٹ پر موجود ہیں۔

کامران خان قائداعظم ٹرافی کی تاریخ میں 84-1983 کے سیزن کے بعد پہلے بیٹسمین بن گئے ہیں، جنہوں نے 37 سال بعد 1200 سے زائد رنز اسکور کیے ہیں۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم پر سینٹرل پنجاب سے جاری فائنل میچ کی دوسری اننگز میں خیبر پختون خوا کی طرف سے سنچری اسکور کرنے والے کامران غلام تاحال وقت پر موجود ہیں۔


انہوں نے اس سے قبل پہلی اننگز میں نصف سنچری اسکور کی تھی وہ 76 رنز بنا کر پویلین لوٹے تھے۔

خیبر پختون خوا کے علاقے اپر دیر سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ کامران غلام نے قائداعظم ٹرافی کے رواں سیزن میں 5 سنچریاں اسکور کی ہیں۔

وہ اپنی شاندار بیٹنگ پرفارمنس کے باعث قائداعظم ٹرافی کی تاریخ کے زیادہ اسکور کرنے والے کرکٹر بھی بن گئے ہیں۔

انہوں نے دوران سیزن اسکور ریکارڈ میں قومی ٹیسٹ کرکٹ کے کئی بڑے ناموں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، جن میں باسط علی، قاسم عمر، اسد شفیق اور یونس خان بھی شامل ہیں۔

باسط علی نے 90-1989 کی قائداعظم ٹرافی میں 1 ہزار 46 رنز اسکور کیے تھے جبکہ قاسم عمر نے 83-1982 کے سیزن میں 1 ہزار 78 رنز بنائے تھے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے موجودہ بیٹنگ کوچ اور مایہ ناز بیٹسمین یونس خان نے قائداعظم ٹرافی کے 1999 اور 2000 کے سیزن میں 1 ہزار  102 رنز اسکور کیے تھے۔

پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کے ایک اور اسٹائلش بیٹسمین اسد شفیق نے 10-2009 کے سیزن میں 1 ہزار 104 رنز بنائے تھے۔

کامران غلام نے آج اپنی بیٹنگ کے دوران قائداعظم ٹرافی کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے سعادت علی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

سعادت علی نے 1 ہزار 217 رنز کا ریکارڈ 84-1983 کے سیزن میں بنایا تھا۔

تازہ ترین