کینسر ایک جان لیوا مرض ضرور ہے لیکن اب اس کا علاج ممکن ہے، ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 81 لاکھ کینسر کے نئے کیسز سامنے آئے تھےجن میں سے 96 لاکھ مریضوں کی موت ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اموات کی شرح میں اضافے کی وجہ آبادی کا بڑھنا اور جلد بوڑھا ہوجانا ہے لیکن اس کے علاوہ کچھ غذائی عادات بھی ایسی ہوتی ہیں جو انسان کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہیں۔ جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا گرم کرنا
ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کھانے کو پلاسٹک کے برتنوں میں گرم کرنے سےبرتنوں میں کینسر کا باعث بننے والے اجزا شامل ہوجاتے ہیں جبکہ کینسر سے ہٹ کر بھی دیگر امراض جیسے بانجھ پن، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ بڑھتا ہے۔
صرف ایسے برتنوں میں کھانا گرم کریں جنہیں مائیکرو ویو کے لیے محفوظ قرار دیا گیا ہو۔
باسی اور خراب غذاؤں سے گریز کریں
ایسی غذاؤں سے گریز کریں جو دیکھنے یا سونگھنے میں خراب محسوس ہوں کیونکہ اُن میں ایک ایسا زہریلا جز ہوسکتا ہے جو کہ جسم میں جاکر کینسر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
باربی کیو
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ سیخوں میں بننے والی غذائیں یا باربی کیو گوشت کینسر کا باعث بن سکتا ہے، لکڑی، گیس یا کوئلے کو جلانے سے خارج ہونے والے کیمیکلز جلد، جگر اور معدے کے کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
ٹرانس فیٹ
ٹرانس فیٹ سیال تیل کو ٹھوس شکل دینے پر بنتے ہیں جو کہ غذاؤں کے ذائقے اور استعمال کی مدت کو بڑھاتے ہیں۔ مارجرین، سیریلز، ٹافیوں، بیکری کی مصنوعات، بسکٹوں، چپس اور تلی ہوئی غذاؤں سمیت متعدد پکوانوں میں یہ پائے جاتے ہیں۔ تاہم ان کا زیادہ استعمال موٹاپے کا خطرہ تو بڑھاتا ہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
جنک فوڈ
فاسٹ فوڈ جیسے برگر، پیزا اور دیگر ٹرانس فیٹ، شکر، مصالحوں اور مختلف کیمیکلز سے بھرپور ہوتے ہیں، انہیں روزانہ کھانا عادت بنانے سے جسمانی خلیات کو نقصان پہنچتا ہے جس کے نتیجے میں مختلف امراض جیسے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
زیادہ نمک کا استعمال
اگر تو آپ کو اپنی غذا میں نمک کی زیادہ مقدار پسند ہے تو جان لیں کہ یہ عادت مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بن سکتی ہے، خصوصاً معدے کے کینسر کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ دن بھر میں محض 12 گرام نمک کا استعمال ہی معدے کے کینسر کا خطرہ دوگنا بڑھا دیتا ہے۔
پراسیس شدہ سرخ گوشت کا استعمال
ایک تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کے قتلوں کا زیادہ استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ اس عادت کے نتیجے میں ذیابیطس کا خطرہ 32 فیصد جبکہ کینسر جیسے مرض کا امکان 8 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ روزانہ سوگرام گوشت کھانے کو معمول بنالینا مثانے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ بالترتیب 19 اور 17 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں جبکہ بریسٹ کینسر کا امکان 11 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اس کی وجہ گوشت کو بہت زیادہ درجہ حرارت میں پکانا ہوسکتا ہے جو ایک کیمیکل heterocyclic amines کی پروڈکشن کا باعث بنتا ہے جو کہ انسانوں میں مختلف امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
الکوحل
الکوحل کا استعمال دنیا بھر میں کینسر کے مرض کی دوسری بڑی وجہ ہے، یہاں تک کہ دن میں صرف ایک بار اس کا استعمال ہی منہ، غذائی نالی، جگر، آنتوں اور بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے۔