• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برٹش ورجن کی عدالت میں ریکوڈک مقدمے کی سماعت 18 جنوری کو ہوگی

لندن(مرتضیٰ علی شاہ) برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ریکو ڈک مقدے میں 6بلین ڈالر کی ادائیگی پر عملدرآمد روکنے کی درخواست پر سماعت 18جنوری تک ملتوی کردی ہے تاہم بی وی آئی کے دائرہ اختیار میں رجسٹرڈ پی آئی اے کے اثاثے بدستور منجمد رہیں گے،نیوز جیو کو معلوم ہواہے کہ جمعرات کو مقدمے کی سماعت صرف نصف گھنٹےجاری رہی اور جسٹس گیرہارڈ وال بینک نے بعض رسمی کارروائیوں کے بعد سماعت 18جنوری کو کرنے کی ہدایت کی ،سماعت میں شریک ہونے والے ایک پاکستانی وکیل نے بتایا کہ اگلی سماعت پر نصف دن پاکستانی وکلا پہلی بار اثاثے منجمد کرنے کے احکامات کے خلاف دلائل دیں گے۔مین ہٹن میں روز ویلٹ ہوٹل، اور پیرس میں اسکرائب ہوٹل اور منہال انکارپورٹیڈ کے حوالے حکم امتناع 19جنوری تک برقرار رہے گا،اگلی سماعت میں کوئی فیصلہ ہونے تک ریسیورشپ بھی برقرار رہے گی ، جمعرات کو پاکستانی وکلا کی 8 رکنی ٹیم نے جن میں پی آئی اے اورریاست پاکستان کے علاوہ پی آئی اے آف شور کے وکلا بھی شامل تھے آن لائن زوم سماعت میں زبردست طریقے سے اپنی حاضری رجسٹر کرائی، پاکستان کے اٹارنی جنرل بھی آن لائن سماعت میں شریک تھے۔بی وی آئی ہائیکورٹ کے جانب سے پی آئی اے اور نیویارک اورپیرس میں موجود 2 ہوٹلوں کے اثاثے منجمد کئے جانے کے بعد حکومت پاکستان مقدمے میں دفاع کیلئے وکلا کی ایک ٹیم کی خدمات حاصل کی ہیں،اٹارنی جنرل آفس کاکہناہے کہ اسے یقین ہے کہ پاکستانی وکلا عدالت کو اس مسئلے کوافہام وتفہیم کے ساتھ طے کرنے پر قائل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ،ٹی سی سی نے 20نومبر 2020 کو بی وی آئی ہائیکورٹ میں پی آئی اے کی زیر ملکیت اثاثے اٹیچڈ کرنے کا مقدمہ دائر کیاتھا۔منہال انکارپورٹیڈ کے خلاف یہ مقدمہ پاکستان کے خلاف دئے گئے فیصلے پر عملدرآمد کرانے کیلئے میں دائر کیا گیاتھا۔یہ مقدمہ حکومت بلوچستان کی جانب سے 2011 میں ٹی سی سی کو ریکوڈک کے علاقے میں 3.3 بلین ڈالر مالیت کے سونے اورتانبے کی کانکنی کیلئے لیز دینے سے انکار پر دائر کیاگیاتھا ۔ ٹی سی سی نے 2012 میں پاکستان کے خلاف یہ مقدمہ دائر کیاتھا جس پر جولائی2019 میں 4.08بلین ڈالر جرمانہ اور1.87 بلین ڈالر سود سمیت 5.976 ڈالر ادائیگی کاحکم جاری کیاگیاتھا ،اٹارنی جنرل پاکستان کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ ٹی سی سی نے ایوارڈ پرعملدرآمد کیلئے برٹش ورجن آئی لینڈز کے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا جس میں پی آئی اے سمیت بعض پاکستانی اداروں کے اثاثے اٹیچ کرنے کی استدعا کی گئی تھی،ٹریبیونل نے2019 میں جرمنی کے Klaus Sachs،بلغاریہ کStanimir Alexandrov اور برطانیہ کے لارڈ ہوفمین کی زیرصدارت مقدمے کی سماعت کے بعد ریکو ڈک میں کانکنی کیلئے Tethyan کولیز دینے سے انکار پر حکومت پاکستان کو ذمہ دار قرار دیاتھا۔ اس مقدمے میں پاکستان نے جنوبی کوریا کے جونگی کم ،میکسیکو کے بین الاقوامی عدالت انصاف کے سابق جج جسٹس برنارڈو،اورفن لینڈ کےCarita WallgrenLindholm کی زیرصدات ایک کمیٹی کے سامنے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی ،اکتوبر میں کمیٹی نے فیصلہ دیا کہTethyan نصف رقم وصول کرسکتی ہے۔

تازہ ترین