• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں رواں ہفتے سے کورونا علامات نہ ہونے والے افراد کو ٹیسٹ کی سہولت ہوگی

لندن (سعید نیازی) انگلینڈ بھر میں رواں ہفتے سے ایسے افرادکیلئے بھی کورونا ٹیسٹ کرانے کی سہولت میسر ہوگی جن میں مرض کی کوئی علامات نہیں ہیں، لوکل کونسلز ایسے افراد کی ٹیسٹ کرانے کیلئے حوصلہ افزائی کریں گی جن کا گھر سے کام کرنا ممکن نہیں اور وہ لاک ڈائون کے دوران بھی کام پر جانےکیلئے گھر سے نکلتے ہیں۔ بغیر علامات کے ٹیسٹ کرانے کی سہولت317 لوکل اتھارٹیز مہیا کریں گی اور یہاں کرائے گئے ٹیسٹ کا نتیجہ30منٹ میں آجائے گا جب کہ80برس سے زائد عمر کے لاکھوں افراد کو ٹیسٹ کرانے کیلئے خطوط روانہ کردئیے گئے ہیں۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے مطابق سات نئے ریجنل ٹیسٹنگ سینٹر میں ٹیسٹ کی سہولت کی فراہمی کے بعد ایک لاکھ30ہزار افراد کو ٹیسٹ کیلئے بکنگ کرانے کے حوالے سے خطوط مل جائیں گے جب کہ آئندہ ہفتہ5لاکھ افراد کو ٹیسٹ کرانے کی دعوت دی جائے گی۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا ٹیسٹ میں مبتلا ہوکر28دنوں میں انتقال کرجانے والے افراد کی تعداد80ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ ہفتہ کو سامنے آنے والے اعدادو شمار کے مطابق24گھنٹوں میں مزید ایک ہزار35افراد ہلاک ہوئے جس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد80ہزا868ہوگئیں جب کہ59ہزار937افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔ صرف امریکہ، برازیل، بھارت اور میکسیکو میں اب تک اس قدر اموات واقع ہوئی ہیں اور ہفتہ کو مسلسل چوتھے روز تک جب ایک ہزار سے زائد افراد وائرس کے سبب ہلاک ہوئے، اس موقع پر حکومت نے نئی مہم کا آغاز بھی کیا ہے جس کا مقصد لوگوں سے کہنا ہے کہ وہ اپنی اور اپنے پیاروں کی جانیں بچانے کیلئے اس طرح برتائو کریں جیسا کہ وہ وائرس میں مبتلا ہوں، انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر کرساوئی نے کہا کہ اس وقت لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر زیادہ سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ ذرا سی بے احتیاطی کی صورت میں وائرس کے خطرات سے دوچار افراد کی جان جاسکتی ہے۔ طبی ماہرین تو مشورہ بھی دے رہے ہیں کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل دآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈپارٹمنٹ فار ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر نے کہا ہے کہ کمیونٹی ٹیسٹنگ پروگرام انتہائی اہم ہے کیونکہ مرض میں مبتلا تقریباً ہر تین میں سے ایک شخص کو خود یہ احساس نہیں ہوتا کہ وہ وائرس کا شکار ہوچکا ہے۔ کمیونٹی ٹیسٹنگ کے ذریعے14ہزار800افراد میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔ اب تک131لوکل اٹھارٹیز حکومت سےکمیونٹی ٹیسٹنگ پروگرام میں شرکت کیلئے رجوع کرچکی ہیں، ان میں ملٹن کینز، سلائو، ڈنکاسٹر اور ایسیکس بھی شامل ہیں۔ سیکرٹری ہیلتھ میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ بغیر علامات والے افراد کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آنے کی صورت میں تنہائی اختیار کرنے سے وائرس کے پھیلائو کو روکنے میں مدد ملے گی۔ 15بڑے ایمپلائرز پہلے ہی اپنے کارکنوں کے باقاعدگی کے ساتھ ٹیسٹ کروا رہے ہیں، ان میں فوڈ، مینو فیکچرنگ، انرجی اور ریٹیل سیکٹرز کے علاوہ پبلک سیکٹر، جاب سینٹرز، ٹرانسپورٹ نیٹ ورک اور فوج شامل ہیں۔ اسکول، کالجز اور پرائمری کے عملے اور طلبہ کے لیے بھی ٹیسٹ کرانے کے منصوبے تشکیل دے دیے گئے ہیں۔ حکومت نے وسط فروری تک13ملین افراد کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا ہوا ہے۔ میئر لندن صادق خان نے ایکسل لندن میں ویکسین سینٹر کے قیام کا خیرمقدم کیا ہے جب کہ ملکہ برطانیہ اور ان کے شوہر پرنس فلپ کو بھی ہفتہ کے روز ویکسین کی پہلی خوراک لگا دی گئی۔ وائرس کی شدت کے سبب لندن میں پہلے ہی ’’میجر انسیڈنٹ ڈیکلیئرڈ‘‘ کیا جاچکا ہے۔ دو ہسپتال ہلنگڈن اور وٹنگنٹن مکمل جب کہ لیوشم اینڈ گرینج ہاسپٹل تقریباً مریضوں سے بھر چکے ہیں اور لندن میں ایمبولینس سروس کی طلب بڑھنے کے سبب100فائر فائٹرز کے بعد75پولیس افسران کی خدمات بھی بطور ایمبولینس ڈرائیورز ایمبولینسز سروس کو فراہم کردی گئی ہیں۔
تازہ ترین