• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیپٹل ہل پرحملے کے بعد اسلحہ کی خریداری میں تیزی

واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) امریکا میں کیپٹل ہل کے واقعے کے بعد اسلحہ کی خریدار میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلحہ کی خریداری میں ریاست یوٹا ہ کے شہری سرفہرست رہے اور وہاں اسلحہ کی دکانوں پر قطاریں لگی رہیں۔ واضح رہے کہ یوٹاہ ٹرمپ کی حامی ریپبلکن ریاست شمار کی جاتی ہے۔ ادھر اسلحہ کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر اسلحہ ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ گن سازی کمپنی اسمتھ اینڈ ویسن نے قیمتوں میں 18فیصد اور روگر اینڈ کو نے 12فیصد اضافہ کیا۔ اس کے علاوہ ایمونیشن بنانے والی کمپنی وسٹا آؤٹ ڈور نے 15فیصد قیمتیں بڑھائیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2020ء کے دوران امریکا میں ہتھیاروں کی فروخت 40 برس کی بلند ترین سطح پر رہی۔ خریداروں میں بڑی تعداد سیاہ فام مرد و خواتین کی رہی اور 80لاکھ 40ہزار افراد نے اسلحہ خریدا۔ یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز پر امریکا کے تیسرے بڑے شہر شکاگو میں شہریوں نے 2020ء کے دوران اسلحہ کی تباہ کاریوں کی مذمت کرنے کے لیے مارچ کیا تھا۔ گزشتہ برس صرف شکاگو میں فائرنگ کے 762واقعات پیش آئے تھے، جن میں دسمبر کے 27واقعات بھی شامل ہیں۔ یہ تعداد 2019ء کے مقابلے میں 55فیصد زیادہ تھی۔ احتجاجی مارچ کے دوران 100سے زائد مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے، جن پر فائرنگ میں ہلاک ہونے والے افراد سے محبت کا اظہار کیا گیا تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2020ء کے دوران امریکا کے دیگر شہروں میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ نوٹ کیا گیا،جس سے گن کنٹرول میں امریکی حکومت کی ناکامی ثابت ہوتی ہے۔ امریکی آئین میں اسلحہ رکھنے کی آزادی ہے، تاہم بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات کے باعث شہری اسلحہ کے قوانین میں سختی کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔
تازہ ترین