• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر کا لاک ڈاؤن عوامی تحفظ نہیں جبری تسلط کے لئے ہے، برطانوی پارلیمنٹیرینز


برطانوی اراکین پارلیمنٹ بھارتی ریاستی دہشتگردی اور  انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کیخلاف پھر بول اٹھے۔ ایک برطانوی وزیر اور 10 اراکین پارلیمنٹ مقبوضہ کشمیرکے باسیوں کی بے بسی سے دنیا کو آگاہ کردیا۔

لندن میں رکن برطانوی پارلیمنٹ لیبرپارٹی سارا اوون نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا لاک ڈاؤن عوام کے تحفظ کے لئے نہیں بلکہ جبری تسلط کے لئے ہے۔ 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو قید کر رکھا ہے۔ 

سارا اوون نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں مشاہدے میں آئی ہیں۔ کشمیری مسلمانوں کو اسپتالوں میں جانے سے بھی روکا جا رہا ہے۔ بھارتی فوجی کشمیری خواتین کو ان کی دہلیز پر ہراساں اور ان کی عصمت پرحملے کررہے ہیں۔ 

سارا اوون نے کہا کہ برطانیہ نے ہمیشہ خواتین کے تحفظ کی بات کی ہے۔ کیا مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کے بیاںات انکے اقدامات سے مطابقت رکھتےہیں؟ 


انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے پناہ کی درخواست کرنےوالی خواتین کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہلاکتوں کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔ 

سارا اوون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار پر پابندی ہے۔ مودی سرکار کیخلاف بات کرنا دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے۔ 

رکن برطانوی پارلیمنٹ جیمز ڈیلی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کا سنگین مسئلہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور جبری گمشدگیاں عام ہیں۔ مغربی میڈیا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خاموش ہے۔ 

جیمز ڈیلی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری اورجنسی تشدد کے اندوہناک واقعات ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کیخلاف متحد ہونا ہے۔

تازہ ترین